National News

روس یوکرین جنگ میں نیا موڑ: امن مذاکرات ناکام، 315 ڈرون سےکیا حملہ

روس یوکرین جنگ میں نیا موڑ: امن مذاکرات ناکام، 315 ڈرون سےکیا حملہ

انٹرنیشنل ڈیسک: روس اور یوکرین کے درمیان 39 ماہ سے جاری جنگ اب مزید خوفناک ہوتی جا رہی ہے۔ روسی سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ رات یوکرین میں بڑے پیمانے پر ڈرون حملے کیے جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔یوکرین کے حکام نے یہ معلومات دی۔ یوکرین کی فضائیہ نے کہا کہ 85 شاہد ڈرونز اور دیگر قسم کے ڈرونز نے خارکیف شہر اور دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا۔ فضائی دفاعی نظام نے 40 ڈرونز کو روکا۔ خارکیف سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک رہا ہے، جہاں دو رہائشی اضلاع میں 17 ڈرون حملے ہوئے۔ خارکیف کے میئر Ihor Terekhov نے یہ اطلاع دی۔

Terekhov نے ٹیلی گرام پر لکھا،یہ عام جگہیں ہیں، جہاں عام لوگ پرامن طریقے سے رہ رہے ہیں، انہیں نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے تھا۔ مقامی انتظامیہ کے سربراہ اولیہ سینیوبوف کے مطابق، دو افراد کی ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ کم از کم 60 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں دو سے 15 سال کی عمر کے نو بچے بھی شامل ہیں۔ منگل کی صبح سویرے روس کے دارالحکومت Kyones اور Kyones نے بڑے پیمانے پر حملہ کیا۔ جنوبی بندرگاہی شہر اوڈیسا میں 3 افراد ہلاک اور 13 زخمی ہوئے ہیں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے اس حملے کو اب تک کے سب سے بڑے حملوں میں سے ایک قرار دیا ہے، ان کے مطابق روس نے راتوں رات 315 ڈرون اور 7 میزائل داغے ہیں، جن میں سے زیادہ تر 'شاہد ڈرون' تھے جو کہ ایرانی ٹیکنالوجی پر مبنی تھے۔

اس حملے میں زچگی کے ہسپتال اور کئی رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے، اس کے ساتھ ہی کیف میں ایک شخص ہلاک اور 4 زخمی ہوئے ہیں، صدر زیلنسکی نے روس کے ان حملوں کو دنیا کے لیے ایک وارننگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب روس اور روس کی آوازیں پوری دنیا کے سامنے ہیں۔بتادیں کہ روس یوکرین جنگ فروری 2022 میں شروع ہوئی تھی اور اب تک اس کا کوئی ٹھوس حل نہیں نکلا ہے، حال ہی میں ترکی میں امن مذاکرات کی کوشش کی گئی تھی لیکن کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا، اس کے برعکس اب دونوں ممالک کی جانب سے حملے بڑھ رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top