National News

امریکہ میں تارکین وطن پر چھاپوں کےخلاف مظاہر ے تیز

امریکہ میں تارکین وطن پر چھاپوں کےخلاف مظاہر ے تیز

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ میں تارکین وطن پر چھاپوں اور نیشنل گارڈ کے دستوں کو لاس اینجلس بھیجنے کے خلاف جاری مظاہروں نے ملک گیر شکل اختیار کر لی ہے اور توقع ہے کہ اختتام ہفتہ تک جاری رہے گی۔ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) ایجنسی کے خلاف بہت سے مظاہرے پرامن رہے ہیں، لیکن کچھ مظاہروں کے دوران مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ ٹیکساس میں ریپبلکن گورنر گریگ ایبٹ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے نیشنل گارڈ کے دستوں کی غیر متعینہ تعداد ریاست کے مختلف مقامات پر تعینات کی جائے گی۔
مظاہرین نے کہا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں اس سے بھی بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔ اس کے تحت ہفتہ کو واشنگٹن ڈی سی میں ٹرمپ کی طے شدہ فوجی پریڈ کے وقت ملک بھر میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ تارکین وطن کے خلاف چھاپے اور ملک بدری کی کارروائی جاری رہے گی۔ بدھ کی شام، سینکڑوں مظاہرین نے سیئٹل میں ایک وفاقی عمارت کی طرف مارچ کیا، جہاں امیگریشن کے معاملات کی سماعت ہوتی ہے۔ کچھ مظاہرین نے قریب ہی ایک ڈمپر کو گھسیٹ کر اس میں آگ لگا دی۔
نیویارک شہر میں پولیس نے منگل کی شام اور بدھ کی صبح لوئر مین ہٹن کے فولے اسکوائر میں احتجاج کے دوران 80 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ مظاہرین نے "آئی سی سی کی کارروائی بند کرو" کے نعرے لگائے اور نیویارک میں وفاقی عدالتوں کے قریب ریلی نکالی۔ پولیس کا اندازہ ہے کہ تقریباً 2500 لوگوں نے شرکت کی۔ اسی طرح کے مظاہرے نیو یارک سٹی، سان انتونیو، فلاڈیلفیا، سان فرانسسکو، شکاگو، ڈینور اور سپوکانے میں بھی ہوئے۔
 



Comments


Scroll to Top