واشنگٹن: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہندوستان کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ روس کے ساتھ ڈیل کرنے والے ممالک پر محصولات عائد کرنا صحیح خیال ہے۔ زیلنسکی نے اتوار کو اے بی سی نیوز کے اس ہفتے پروگرام میں نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا، میرے خیال میں ان ممالک پر محصولات عائد کرنا درست خیال ہے جو روس کے ساتھ معاملات جاری رکھے ہوئے ہیں... مجھے لگتا ہے یہ صحیح خیال ہے۔
زیلنسکی سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی، روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کی تصاویر دیکھنے کے بعد سوچا کہ پابندیاں لگانے کا ان کا منصوبہ الٹا ہو گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستانی اشیا پر ٹیرف کو دوگنا کرکے 50 فیصد کردیا ہے، جس میں ہندوستان سے روسی خام تیل کی خریداری پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی بھی شامل ہے۔ ہندوستان نے امریکی اقدام کو غیر معقول اور غیر دانشمندانہ قرار دیا ہے۔
تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر پوتن کے ساتھ مودی کی ملاقات سے دو دن قبل زیلنسکی نے 30 اگست کو ہندوستانی وزیر اعظم کو فون کیا تھا۔ انہوں نے اعلیٰ روسی قیادت سے ملاقات کے لیے بے تابی کا اظہار کیا اور کہا کہ لڑائی فوری طور پر جنگ بندی کے ساتھ ختم ہونی چاہیے۔ فون پر بات چیت کے بعد، ہندوستان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مودی نے روس-یوکرین تنازعہ کے پرامن حل اور جلد از جلد امن بحال کرنے کی کوششوں کی حمایت کے لیے ہندوستان کے مضبوط اور مستقل موقف کا اعادہ کیا۔