Latest News

لَو ٹریپ میں مذہب تبدیل ! جبراً کرایا ختنہ، پھر مسجد میں نماز پڑھوا کر نکاح ، پڑھیں متاثرہ لڑکے کی آپ بیتی کہانی

لَو ٹریپ میں مذہب تبدیل ! جبراً کرایا ختنہ، پھر مسجد میں نماز پڑھوا کر نکاح ، پڑھیں متاثرہ لڑکے کی آپ بیتی کہانی

مئو: ضلع میں ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں ایک نوجوان نے محبت کے رشتے کے بہانے اپنے ساتھ زبردستی مذہب تبدیل کرانے اور نکاح کرانے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ متاثرہ وِشال سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ سنینا پروین نامی لڑکی اور اس کے خاندان نے محبت کے جال میں پھنساکر اسے تقریبا دو سال تک یرغمال بنا کر ذہنی اور جسمانی طور پر اذیت دی۔ عدالت کے حکم پر پولیس نے لڑکی اور اس کے والد کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے، جبکہ پانچ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
محبت کے رشتے کی آڑ میں گہری سازش؟
 جانکاری کے مطابق، وِشال سنگھ م نگر کوتوالی علاقے کی ججز کالونی کا رہائشی ہے اور شہادت پورہ میں واقع ایک ڈینٹل کیئر کلینک میں معاون کے طور پر کام کرتا تھا۔ کلینک کے برابر میں واقع ساڑی کی دکان پر کام کرنے والی سنینا پروین سے اس کی دوستی ہوئی اور معاملہ محبت کے رشتے میں بدل گیا۔ وِشال کا الزام ہے کہ اسی محبت کے رشتے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سنینا اور اس کے خاندان نے اسے نوکری دلانے کے بہانے اکبرپور بلا لیا اور تقریبا دو سال تک وہیں رکھا۔ اس دوران اس پر مسلسل مذہب تبدیل کرنے کا دباؤ بنایا گیا۔
آسام لے جا کر زبردستی کرایا گیا مذہب تبدیل
متاثرہ کے مطابق، اسے پہلے گجرات، پھر دہلی اور بعد میں آسام لے جایا گیا۔ آسام پہنچنے کے بعد مبینہ طور پر مسجد میں 15 لوگوں کی موجودگی میں اس کا زبردستی ختنہ کیا گیا اور مکمل مذہب تبدیل کرایا گیا۔ اس کے بعد اسے نماز پڑھوائی گئی اور پھر سنینا سے نکاح کرا دیا گیا۔ وِشال کا کہنا ہے کہ پوری کارروائی کے دوران اسے اور اس کے خاندان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی رہیں۔ خوف کی وجہ سے وہ مخالفت نہیں کر سکا۔
والد سے رابطہ ہونے کے بعد بدلی کہانی
ایک موقع پر اسے والد سے بات کرنے کا موقع ملا اور اس نے پوری بات بتا دی۔ مالی مدد ملنے پر وہ کسی طرح بھاگ کر مئو پہنچا۔ گھر لوٹنے کے بعد خاندان نے پولیس میں شکایت کی، لیکن کارروائی نہ ہونے پر عدالت کا رخ کیا۔ عدالت کے حکم پر پولیس نے سنینا پروین، اس کے والد فیروز اور پانچ دیگر کے خلاف اغوا، زبردستی مذہب تبدیل کرانے اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔
دو ملزم گرفتار، باقی کی تلاش
ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ مئو، انوپ کمار نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں کئی الزامات درست پائے گئے ہیں۔ پولیس نے سنینہ اور اس کے والد کو امبیڈکر نگر کے تِراہا علاقے سے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، جہاں سے انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
ضلع میں موضوعِ بحث بنا معاملہ
یہ معاملہ ضلع ہی نہیں، پورے صوبے میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ محبت کے نام پر نوجوان کے ساتھ دھوکے اور زبردستی مذہب تبدیل کرانے کے واقعے نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی غیر جانب دارانہ تفتیش کی جا رہی ہے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔



Comments


Scroll to Top