Latest News

ویجی لنس نے شروع کی اسپورٹس کٹ خریدگھوٹالے کی جانچ، کئی افسران پر گرے گی گاج

ویجی لنس نے شروع کی اسپورٹس کٹ خریدگھوٹالے کی جانچ، کئی افسران پر گرے گی گاج

جالندھر: پنجاب کے محکمہ کھیل میں کھیلوں کے مافیا کے پھیلاؤ  اور بے قاعدگیوں سے متعلق موصول ہونے والی شکایات کے حوالے سے ویجی لنس ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ یہ معاملہ سابق کانگریس حکومت کے دوران محکمہ کھیل میں ہوئے کروڑوں روپے کے اسپورٹس کٹ خریداری گھوٹالہ سے متعلق ہے اور  اس گھوٹالے میں محکمہ کھیل کے اعلی افسران سمیت  سینئر افسران پر گاج گرنے کا  امکان ہے ۔ 
قابل ذکر ہے کہ وِسل بلوئر ریٹائرڈ P.C.S. اقبال سنگھ سندھو نے گزشتہ سال سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کرکے اس گھوٹالے کو بے نقاب کیا تھا۔ اس معاملے پر روشنی ڈالتے ہوئے اقبال سنگھ سندھو نے سوال اٹھایا تھا کہ سکھبیر سنگھ گریوال کو 2019 میں سابق حکومت کی جانب سے محکمہ کھیل میں بے ضابطگیوں اور مالی گھپلوں کے مجرم پائے جانے کے باوجود کن حالات میں 69 سال کی عمر میں پنجاب سپورٹس انسٹی ٹیوٹ میں  ڈائریکٹر (ٹریننگ اینڈ کورسز)کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔
خریداری کا گھپلہ کیسے کیا گیا
گزشتہ سال اسمبلی انتخابات سے قبل 3.33 کروڑ روپے (11000 کھلاڑیوں کے لیے 3000 روپے فی کھلاڑی)کا بجٹ محکمہ کھیل کے پاس موجود تھا، لیکن ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے جلد لاگو ہونے کے خدشے کے پیش نظر، محکمہ کھیل نے اس پر عمل درآمد شروع کر دیا۔ ڈائریکٹ  بینیفٹ ٹرانسفر اسکیم شروع کی گئی ۔ اس کے تحت ہر کھلاڑی کے بینک اکاؤنٹ میں 3000 روپے براہ راست بھیجے جاسکتے ہیں تاکہ کھلاڑی خود اپنی ضرورت کے مطابق کٹ خرید سکیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے محکمہ کھیل نے گوگل شیٹ تیار کی، جس میں ہر کھلاڑی کے بینک اکاؤنٹس سمیت ان کے کوچز کے ذریعے تفصیل بھری گئی ۔ سندھو نے بتایا تھا کہ ان کے پاس ہر کھلاڑی کا نام، موبائل نمبر اور پتہ موجود ہے، جسے وہ جلد ہی پبلک کریں گے۔ پرمیندر پال سنگھ، ڈائریکٹر (اسپورٹس)، پنجاب نے ڈیٹا اکٹھا کرنے اور فی کھلاڑی 3000 روپے کی براہ راست بینک ٹرانسفر میں کلیدی کردار ادا کیا۔ کیونکہ اس نے اس طرح کی اسکیم کو دوسرے محکموں میں بھی کامیابی سے نافذ کیا تھا۔ جن کھلاڑیوں کے بینک اکاؤنٹس میں پیسے ٹرانسفر ہوئے ان سے  اسپورٹس کٹ کے لئے کوچز نے  فرموں/وینڈرز کے نام پر چیک لیے۔ شکایت کنندہ کے 6212 کھلاڑیوں کا ڈیٹا جانکاری کے  مطابق شکایت کنندہ نے اس سلسلے میں ایک ویب سائٹ تیار کی ہے، جس میں تقریبا 6212 کھلاڑیوں کا ڈیٹا ان کے موبائل نمبرز کے ساتھ اپ لوڈ کیا گیا ہے، جو اس گھپلے کا شکار ہوئے۔
چیک فیل ہونے کی وجہ سے بری طرح پھنسے  کوچ 
یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کو ان کٹس میں ناکافی مواد ملا۔ ہاکی کے کھلاڑیوں کو آسٹروٹرف جوتے، کھلاڑیوں کو اسپائیکس، باسکٹ بال کے کھلاڑیوں کو باسکٹ بال کے جوتے، ٹینس کے کھلاڑیوں کو ٹینس کے جوتے دئیے جانے تھے لیکن ان کھلاڑیوں کو ج2 جوڑی جوگر شوز کے ساتھ جینز دی گئی ۔ غور طلب ہے کہ چیک میں ناکامی کی وجہ سے متعلقہ کوچ کی حالت انتہائی قابل رحم ہو گئی تھی، ایسے میں کوچ کو رقم دینے کی ذمہ داری فرم کو سونپی گئی تھی۔  جب اس گھپلے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی اور اس کے بعد بھی یہ معاملہ اس وقت کے چیف سیکرٹری، وزیر کھیل، سیکرٹری سپورٹس اور ڈائریکٹر سپورٹس پنجاب کے نوٹس میں لایا گیا تھا لیکن حکومت کے دباؤ کے باعث اسے  دبا دیا گے تھا ۔
 



Comments


Scroll to Top