Latest News

صبح سویرے ہائی وے پر خوفناک حادثہ: بس میں لگی شدید آگ،22 مسافروں کی جل کر موت، دیکھتے ہی دیکھتے پوری بس خاکستر

صبح سویرے ہائی وے پر خوفناک حادثہ: بس میں لگی شدید آگ،22 مسافروں کی جل کر موت، دیکھتے ہی دیکھتے پوری بس خاکستر

نیشنل ڈیسک: جمعہ کی صبح حیدرآباد-بنگلورو قومی شاہراہ پر ایک پرائیویٹ ٹریولز کی بس شدید آگ کی لپٹوں میں گھرگئی، جس سے سفر کی خاموشی چیخ و پکار میں بدل گئی۔ حادثہ کرنول ضلع کے چنناٹیکور گاؤں کے قریب ہوا، جہاں بس ایک بائیک سے ٹکرائی اور چنگاری نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری بس کو راکھ میں بدل دیا۔
حاضرین کے مطابق، ٹکر کے چند ہی سیکنڈ بعد بس میں دھماکہ ہوا اور آگ تیزی سے پھیل گئی۔ تقریبا 40 مسافروں میں سے کئی لوگ ایمرجنسی ایگزٹ سے باہر کود کر اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوئے، لیکن 22 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ کئی شدید طور پر جھلسے ہوئے مسافروں کو کرنول سرکاری ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں اور پولیس نے مل کر ریلیف کام شروع کیا۔ فائربریگیڈ کی کئی گاڑیاں موقع پر پہنچیں اور سخت محنت کے بعد آگ پر قابو پایا گیا۔ حادثے کے باعث ہائی وے پر طویل جام لگ گیا اور ٹریفک کئی گھنٹوں تک رُکا رہا۔
کرنول کے ایس پی نے بتایا کہ حادثہ صبح تقریبا 3:30 بجے ہوا تھا۔ انہوں نے جانکاری دی کہ بس میں تقریبا 40 مسافر تھے، جن میں سے 18 لوگ محفوظ ہیں۔ اب تک 11 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں"۔ یہ حادثہ نہ صرف مسافروں کی حفاظت پر سوال اٹھاتا ہے بلکہ پرائیویٹ بس آپریٹرز کی مینٹیننس اور ایمرجنسی پروٹوکول پر بھی سنگین سوال کھڑے کرتا ہے۔


حکومت اور رہنماؤں کا ردعمل
آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندر بابو نائیڈو نے سوشل میڈیا پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چنناٹیکور کے قریب ہونے والی اس المیے سے میں گہرا دکھی ہوں۔ جن خاندانوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے، ان کے لیے میری ہمدردیاں ہیں۔ حکومت متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔
سابق وزیر اعلی اور وائی ایس آر سی پی کے سربراہ وائی ایس آر جگن موہن ریڈی نے بھی حادثے کو "دل دہلا دینے والا" بتایا اور حکومت سے زخمیوں کے لیے بہتر علاج اور امداد کی درخواست کی۔


سوشل میڈیا پر غم کا ماحول
حادثے کی تصاویر اور ویڈیوز چند ہی گھنٹوں میں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔ آگ کی لپٹوں میں گھری بس کا منظر اتنا خوفناک تھا کہ دیکھنے والوں کی روح کانپ اٹھی۔ پورے آندھرا پردیش میں اس حادثے کو لے کر غم اور غصے کا ماحول ہے۔
 



Comments


Scroll to Top