Latest News

پرنس ہیری بر طانیہ میں سکیورٹی کی قانونی جنگ ہار گئے، اب وزیر داخلہ سے لگائی گہار، کہا- میرے بچوں کو خطرہ

پرنس ہیری بر طانیہ میں سکیورٹی کی قانونی جنگ ہار گئے، اب وزیر داخلہ سے لگائی گہار، کہا- میرے بچوں کو خطرہ

لندن: برطانوی شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کرنے والے پرنس  ہیری ایک بار پھر اپنے خاندان کی حفاظت  کو لیکر خبروں میں ہیں۔ عدالت سے حالیہ جھٹکا ملنے کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ وہ برطانوی وزیر داخلہ یویٹ کوپر کو خط لکھیں گے اور اپنی اہلیہ میگن مارکل اور بچوں آرچی اور للی بیٹ کی حفاظت کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کریں گے۔ لندن کی اپیل کورٹ میں کیس ہارنے کے بعد ہیری نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے اس سارے عمل کو اسٹیبلشمنٹ کی سازش قرار دیا۔ امریکہ میں رہنے والے ڈیوک آف سسیکس اب شاہی فرائض سے آزاد ہیں اور انہوں نے قانونی جنگ کو آخری حربہ قرار دیا ہے۔
ہیری نے کہا کہ یہ لڑائی صرف برطانیہ میں میرے اور میرے خاندان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تھی۔ ہم اسی سطح کی سکیورٹی چاہتے ہیں جو دوسری حکومتیں ضروری سمجھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کی یہ ذمہ داری RAVEC نامی کمیٹی کے پاس ہے جس میں بکنگھم پیلس، وزارت داخلہ اور میٹرو پولیٹن پولیس کے اہلکار شامل ہیں لیکن یہ کمیٹی صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عدالت کے فیصلے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ RAVEC نے ان کے کیس میں طے شدہ طریقہ کار پر عمل نہیں کیا۔ ہیری اب ہوم سیکرٹری سے اس عمل کا جائزہ لینے کو کہیں گے۔
دریں اثنا، بکنگھم پیلس نے اس معاملے پر تفصیل سے کوئی جواب نہیں دیا لیکن ایک بیان میں کہا کہ عدالتوں نے اس معاملے کا بغور جائزہ لیا ہے اور ہر بار ایک ہی نتیجے پر پہنچے ہیں۔ ہیری نے یہ بھی کہا کہ وہ سکیورٹی مسائل کی وجہ سے اپنے والد کنگ چارلس  سوئم(III ) سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ"میرے اور میرے خاندان کے درمیان بہت سے اختلافات ہیں، لیکن میں صلح کرنا چاہتا ہوں، مجھے نہیں معلوم کہ میرے والد کے پاس کتنا وقت ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ہم دوبارہ رابطہ کریں۔تاہم اس بیان پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سابق پریس سکریٹری ایلسا اینڈرسن نے کہا کہ اس طرح کے تبصروں سے  بادشاہ کی صحت کو لیکرافواہوں  اور اور خدشات  بڑھیں گے ۔ 
 



Comments


Scroll to Top