نیشنل ڈیسک :اسدالدین اویسی کی ریلی میں پاکستان کی حمایت میں ہوئی نعرے بازی کے بعد مچا بوال ابھی تھمانہیں کہ بنگلور میں ایک اور ایسا واقعہ سامنے آیا ہے۔بنگلور پولیس نے جمعہ کو ایک پروگرام کے دوران ' کشمیر مکتی' ، 'دلت مکتی' پوسٹر تھامے خاتون کو حراست میں لیا ہے ۔
در اصل پاکستان کی حمایت میں نعرے بازی ہونے کی مخالفت میں ہندو تنظیم احتجاجی مظاہرے کر رہی تھی ۔ اسی دوران ' کشمیر مکتی' ، دلت مکتی' نعرے لکھا پوسٹر ہاتھ میں تھامے مظاہرین کے درمیان بیٹھی ایک خاتون دکھائی دی ۔شہر کے پولیس سربراہ بھاسکر راؤ نے کہا کہ ہندو جاگرن ویدیکے کے ارکان نے خاتون کو وہاں سے چلے جانے کو کہا، جس کے بعد اسے وہاں سے ہٹا دیا گیا۔ خاتون کی حفاظت کو ذہن میں رکھتے ہوئے اسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ہم اس کے بارے میں معلومات جٹا ئیں گے کہ وہ کہاں رہتی ہے اور اس کے پیچھے کون ہے۔
راؤ نے کہا کہ اس نے نعرے بازی نہیں کی۔ اس کے ہاتھ میں جو پوسٹر تھے، ان میں انگریزی اور کناڈا میں ' مسلم ، دلت ،کشمیر ی ، بہوجن ، آدی واسی ٹرانس لبریشن ناؤ'لکھا ہوا تھا ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسے گرفتار کیا جائے گا، تو کمشنر نے کہا کہ جانچ ہونے دیجیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا جلد بازی ہوگی، کیونکہ اسے کچھ وقت پہلے ہی حراست میں لیا گیا ہے۔
بتادیں کہ اس سے پہلے جمعرات کو سی اے اے کے خلاف منعقد پروگرام میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم )کے صدر کی موجودگی میں امولیا لیونا نامی خاتون نے تین بار پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے تھے، جس کی اویسی نے فورا ًمذمت کی۔ منچ سے اتارے جانے کے بعد اس کو غداری کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا اور مجسٹریٹ عدالت میں پیش کرنے کے بعد 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔