Latest News

انڈیا گروپ کو عطیات کو مسترد کرنا چاہئے، پرہلاد نے راہل کو نشانہ بنایا

انڈیا گروپ کو عطیات کو مسترد کرنا چاہئے، پرہلاد نے راہل کو نشانہ بنایا

ہبلی :  جیسے جیسے لوک سبھا انتخابات قریب آرہے ہیں مرکز میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اپوزیشن کانگریس کے درمیان الیکٹورل بانڈ اسکیم پر رسہ کشی بڑھتی جارہی ہے اور اس تنازعہ پر بحث و تکرار اور الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری ہے-  دونوں پارٹیاں لفظوں کی جنگ میں داخل ہو چکی ہیں مرکزی وزیر اور کرناٹک میں دھارواڑ لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار پرہلاد جوشی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر سخت حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ انڈیا گروپ نے انتخابی بانڈز کے ذریعے بی جے پی کے برابر عطیات حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے کانگریس اور اس کے اتحادیوں کو ملنے والے عطیات پر مسٹر گاندھی کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ انہیں عطیات کو مسترد کردینا چاہئے تھا۔
مسٹر جوشی نے کہا ، مسٹر راہل گاندھی نے انڈیا گروپ کو ملنے والے عطیات پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔ ہم نے سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کیا ہے۔ کانگریس اور اس کے اتحادیوں کو 1,600 کروڑ روپے سے زیادہ کا عطیہ ملا ہے۔ اگر بی جے پی کو فنڈز ملے ہیں تو انہیں بھی ملے ہیں۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں سوال کیا کہ انڈیا گروپ کو فنڈز حاصل کرنے میں کیا دلچسپی ہے اور وہ دوہرا معیار کیوں اپنا رہا ہے یا اسے چندہ مسترد کر دینا چاہیے تھا۔   
اس سے پہلے آج اتر پردیش کے غازی آباد میں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی مہم کے آخری دن مسٹر گاندھی نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے انہیں  کرپشن کاچیمپئن قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 'وزیراعظم کہتے ہیں کہ انتخابی بانڈ سیاست میں شفافیت کے لیے لائے گئے، لیکن اگر یہ سچ تھا تو سپریم کورٹ نے اس پر سوال کیوں اٹھائے۔ بی جے پی کو چندہ دینے والی کمپنیوں کے نام کیوں چھپائے گئے؟ ان کمپنیوں کو ہزاروں کروڑ روپے کے ٹھیکے ملتے ہیں اور پھر وہ کمپنی بی جے پی کو چندہ دیتی ہے۔ اسے سادہ زبان میں بھتہ خوری کہتے ہیں۔ درحقیقت الیکٹورل بانڈ دنیا کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے اور وزیراعظم کرپشن کے چیمپئن ہیں۔



Comments


Scroll to Top