نیشنل ڈیسک: بھارت میں اب آن لائن گیمنگ کے حوالے سے نیا قانون بنا دیا گیا ہے۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے منظوری ملنے کے بعد آن لائن گیمنگ پروموشن اینڈ ریگولیشن بل 2025 کو بھی صدر کی منظوری مل گئی ہے۔ یہ قانون آن لائن منی گیمز کو روکے گا اور ای سپورٹس جیسے گیمز کو فروغ دے گا۔
کیوں بنایا یہ قانون ؟
یہ قانون صرف بڑھتی ہوئی مارکیٹ کو دیکھتے ہوئے نہیں بنایا گیا بلکہ اس کے پیچھے کئی خاندانوں کی دردناک کہانیاں بھی ہیں۔ لوگ آن لائن جوئے میں اپنی بچت کھو رہے تھے جس کی وجہ سے کئی خودکشیاں بھی ہوئیں۔
حکومتی اعداد و شمار حیران کرنے والے ہیں:
- ہر سال 45 کروڑ ہندوستانی آن لائن منی گیمز میں تقریباً ? 20,000 کروڑ کا نقصان کرتے ہیں۔
- اکیلے کرناٹک میں، گزشتہ تین سالوں میں گیمنگ قرض سے متعلق 18 خودکشیاں ہو چکی ہیں۔
- راجستھان میں قرض کی وجہ سے ایک شخص نے اپنی دادی کا قتل کر دیا۔
گیمنگ کا ایک اور پہلو بھی ہے۔
یہ قانون گیمنگ انڈسٹری کو مکمل طور پر ختم نہیں کرے گا بلکہ اسے صحیح سمت دے گا۔ حکومت نے ای سپورٹس جیسے کھیلوں کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ملک میں روزگار اور تمغے جیتنے کے مواقع بڑھیں گے۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ یہ صنعت کتنی بڑی ہے:
- 48.8 کروڑ ہندوستانی اس وقت آن لائن گیمز کھیلتے ہیں۔
- یہ صنعت 1.5 لاکھ لوگوں کو براہ راست روزگار دے رہی ہے، اور یہ تعداد 2030 تک دوگنی ہو سکتی ہے۔
- 40% گیمرز ٹائر-2 اور ٹائر-3 شہروں سے آتے ہیں، جو چھوٹے شہروں میں روزگار کے مواقع بھی فراہم کر رہے ہیں۔
پی ایم مودی کی دلچسپی
یہ قانون بنانے سے پہلے خود پی ایم مودی نے گیمرز سے ملاقات کی۔ انہوں نے خود کو 'نوسیکھیا کہا، لیکن اس ملاقات نے یہ پیغام دیا کہ حکومت اس صنعت کے بارے میں کتنی سنجیدہ ہے۔ اس قانون کا مسودہ وزارت خزانہ، کھیل اور آئی ٹی کے ساتھ ساتھ متعدد ماہرین، والدین اور گیمنگ انڈسٹری کے ساتھ مشاورت کے بعد تیار کیا گیا۔ قانون جوئے کے کھیلوں اور ای کھیلوں کے درمیان ایک واضح لکیر کھینچتا ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے راحت ہے جنہوں نے ان گیمز میں سب کچھ کھو دیا، اور ان لوگوں کے لیے ایک موقع جو گیمنگ کو کیریئر کے طور پر دیکھتے ہیں۔