نیشنل ڈیسک: پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان میں بھارت کی جوابی کارروائی کا خوف بڑھ گیا ہے۔ پاکستان کو خدشہ ہے کہ بھارت کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ اس خدشے کے پیش نظر پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) میں لوگوں کو خوراک اور ضروری اشیاءکا ذخیرہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ خاص طور پر ایل او سی (لائن آف کنٹرول) کے قریب رہنے والے لوگوں کو الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔ پی او کے میں 1000 سے زیادہ مدرسے 10 دنوں سے بند ہیں۔
اس حملے میں 26 ہندوستانی شہری مارے گئے تھے۔ حملے میں ملوث دہشت گردوں میں پاک فوج کی اسپیشل فورس ایس ایس جی کا سابق کمانڈو بھی شامل ہے۔
پی او کے 'وزیراعظم' چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ایل او سی کے ساتھ 13 علاقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ دو ماہ کے اناج اور دیگر ضروری اشیاء کا ذخیرہ رکھیں۔ اس کے لیے حکومت نے ایک ارب روپے کا ہنگامی فنڈ بھی بنایا ہے۔ اس کے علاوہ ان علاقوں میں سڑکوں کی مرمت اور ضروری مشینوں کی تعیناتی کا کام بھی جاری ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی
حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ دونوں ممالک نے طیاروں کے لیے ایک دوسرے کی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ بھارت نے بھی سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے جسے پاکستان نے جنگ جیسی صورتحال قرار دیا ہے۔
مدرسوں کو کیا گیا بند
بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں اور سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے پی او کے میں 1000 سے زیادہ مدارس کو 10 دنوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
فوج کو ملی مکمل آزادی
وزیر اعظم نریندر مودی نے فوج کو کام کرنے کی مکمل آزادی دی ہے۔ دوسری جانب پاکستان نے بھارت پر فوجی کارروائی کی تیاری کا الزام عائد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر حملہ ہوا تو اس کا جواب ضرور دیا جائے گا۔