Latest News

چین میں جا کر لڑاکا طیارے چلانا سیکھ رہے پاکستانی پائلٹ، 50 فیصد رعایت پر دے فائٹر جیٹ

چین میں جا کر لڑاکا طیارے چلانا سیکھ رہے پاکستانی پائلٹ، 50 فیصد رعایت پر دے فائٹر جیٹ

نیشنل ڈیسک: آپریشن سندور کے بعد ہندوستانی  فوج کی درست حکمت عملی اور طاقت کے مظاہرے سے پاکستان  تلملایا ہوا ہے ۔  جواب میں وہ پھر دوبارہ جنگ کی تیاریوں میں لگ گیا ہے ۔ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اسے چین کی حمایت حاصل ہے جو نہ صرف اس کی فوجی صلاحیت بڑھانے میں اس کی مدد کر رہا ہے بلکہ جدید ٹیکنالوجی کے حامل لڑاکا طیارے بھی بھاری رعایت پر فراہم کر رہا ہے۔
پاکستان کو  ملیں گے 50فیصد رعایت پرJ-35A لڑاکا طیارے 
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین پاکستان کو اپنا جدید ترین 5th جنریشن لڑاکا جیٹ J-35A   پچاس فیصد رعایت پر فراہم کر رہا ہے۔ پہلے مرحلے میں 30 جیٹ طیاروں کی فراہمی کا منصوبہ ہے جو اگست 2025 تک فراہم کیے جائیں گے۔یہی نہیں بلکہ پاکستانی پائلٹ پہلے ہی چین میں ان جیٹ طیاروں کو اڑانے کی تربیت لے رہے ہیں تاکہ ان کے آنے کے فورا بعد انہیں استعمال کیا جا سکے۔

PunjabKesari
J-35A کی طاقت کیا ہے؟
J-35A چین کا جڑواں انجن، اسٹیلتھ، سپرسونک لڑاکا جیٹ ہے، جو خاص طور پر اسٹرائیک مشن کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسے امریکہ کے F-35 اور روس کے Su-57 کے برابر سمجھا جا رہا ہے ۔ اس لڑاکا طیارے  میں ہے:

  • WS-19 انجن، جو اسے 2200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑنے کی صلاحیت دیتا ہے۔
  • طویل اور مختصر فاصلے کے میزائل لے جانے کی اندرونی صلاحیت
  • تقریبا 8,000 کلوگرام کی پے لوڈ کی گنجائش
  • جدید ترین ایونکس سسٹم اور ریڈار سے بچنے کی تکنیک

چین کیوں دے رہا اتنی مراعات ؟
چین کی اس مدد کے پیچھے صرف دوستی نہیں بلکہ جغرافیائی سیاسی حکمت عملی ہے۔ چین جنوبی ایشیا میں اپنی گرفت کو برقرار رکھنا چاہتا ہے اور پاکستان اپنے دفاعی نظام پر منحصر رہنا چاہتا ہے۔ اس طرح چین نہ صرف ہندوستان  کو گھیرنے کی پالیسی پر کام کر رہا ہے بلکہ طاقت کے علاقائی توازن کو بھی اپنے حق میں کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top