انٹرنیشنل ڈیسک: ہندوستانی فوج کی جانب سے سرحد پار سے کیے جانے والے آپریشن سندور سے پاکستان بری طرح ہل گیا ہے۔ پاکستانی فوج نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ہندوستانی حملے سے اس کی سرزمین میں بڑا نقصان ہوا ہے۔ پاکستانی فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد چوہدری نے میڈیا کو بتایا کہ حملے میں 26 افراد ہلاک اور 46 زخمی ہوئے۔ پاکستان نے ہندوستان کی سرجیکل اسٹرائیک کو 'بزدلانہ حملہ' قرار دیا ہے۔ پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے اس کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے جس کے جواب میں اس نے اپنے دفاع میں کارروائی کی ہے۔ تاہم اس کارروائی پر ہندوستان کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
ہندوستان کو دھمکی، کہی بڑی بات
ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل چودھری نے کہا کہ پاکستان ہندوستان کی جارحیت کا پوری قوت سے جواب دے رہا ہے اور دیتا رہے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہندوستان کو پاکستان کی فوجی طاقت کے بارے میں کوئی غلط فہمی ہے تو اسے جلد دور کر دیا جائے گا۔ چوہدری نے یہ بھی کہا کہ پاک فوج موت سے نہیں ڈرتی اور جب بھی وقت آئے گا ہندوستان کو منہ توڑ جواب دیں گے۔
آپریشن سندور کے بعد بڑھی کشیدگی
پہلگام حملے کا بدلہ لینے کے لیے ہندوستان نے پاکستان کے زیر قبضہ علاقے میں گھس کر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔ اس فوجی کارروائی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سرحدوں پر الرٹ بڑھا دیا گیا ہے اور بین الاقوامی سطح پر بھی صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔
ملک میں فوج کی جرات کوسراہا گیا
ہندوستان میں اس آپریشن کے حوالے سے عوام اور رہنماؤں کی جانب سے فوج کی جرات اور جلد بازی کو سراہا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر فوج کے لیے مبارکباد اور نیک خواہشات کا سلسلہ جاری ہے۔