بالی وڈ ڈیسک : پاکستان کے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی فواد چودھری ہمیشہ اپنے متنازعہ بیانات کے لئے چرچہ میں رہتے ہیں اور ٹرول ہوتے رہتے ہیں ۔ حال ہی میں انہوں نے ارجن کپور اور سنجے دت کی اپکمنگ فلم ' پانی پت ' پر سوال اٹھایا ہے ۔ فلم ابھی تک ریلیز نہیں ہوئی ہے لیکن فواد چودھری پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ مسلم حکمران کو مجرم دکھانے کیلئے تاریخ کو بدلا گیا ہے ۔
بالی وڈ ڈائریکٹر آشو توش گواریکر کی فلم 'پانی پت' افغان راجا احمد شاہ عبدالی اور مراٹھوں کے درمیان ہوئی جنگ پر مبنی ہے ۔ فلم میں سنجے دت عبدالی کے کردار میں ہیں جبکہ مراٹھا سردار سداشو راؤ بھاؤ کا کردار ارجن کپور نے ادا کیا ہے ۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گای ہے کہ افغانستان کے لوگ فلم پر اعتراض ظاہر کررہے ہیں ۔ فواد چودجری نے بھی اس پر اعتراض ظاہر کیا ۔ چودھری نے ٹویٹ میں کہا،' جب بے وقوف لوگ آر ایس ایس ( راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) کے نظریے کے تحت تاریخ کو پھر سے لکھتے ہیں تو ہم ان سے یہی امید کر سکتے ہیں ۔ '
سنجے دت نے فلم کا پوسٹر 4 نومبر کو ریلیز کیا تھا ۔ اس کے بعد فلم پر ہندوستان اور افغانستان کی سابق سفیر ڈاکٹر شیدا عبدالی نے فکر ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ،' سنجے جی ہندوستانی فلمیں ہندوستان اور افغانستان کے رشتے کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں ۔ مجھے امید ہے کہ فلم پانی پت بھی ہماری تاریخ کو خیال میں رکھ ہی بنائی گئی ہوگی ۔ '
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان کے لوگوں کا کہنا ہے کہ فلم میں تاریخ کے ساتھ چھیڑ - چھاڑ کی گئی ہے ۔ ہندوستان میں افغانستان کے سفیر طاہر قادری نے کہا کہ وہ اس معاملے میں ہندوستانی حکومت سے رابطے میں ہیں اور انہوں نے افغانستان کے لوگوں کی فکر کے بارے میں انہیں بتایا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سے پہلے سنجے لیلا بھنسالی کی فلم 'پدماوت' میں بھی مسلم حکمران علاؤالدین خلجی کو ایک ظالم کے طور پر پیش کیا گیا ہے ۔