واشنگٹن: پاکستان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'X' پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو "حالیہ پاک - ہند بحران کے دوران ان کی فیصلہ کن سفارتی مداخلت اور اہم قیادت" کے لیے 2026 میں امن کا نوبل انعام ملنا چاہیے۔ ٹرمپ نے بارہا تنازعہ کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنے کا کریڈٹ لیا ہے، چاہے ہندوستانی حکام اس سے متفق نہ ہوں۔ جمعہ کو ٹرمپ سے نوبل کے بارے میں پوچھا گیا جس کے بعد انہیں پاکستان کی جانب سے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا گیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یہ ایوارڈ کئی وجوہات کی بنا پر دیا جانا چاہیے، جس میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں ان کا کام اور معاہدہ طے کرنے کی سہولت کرنا شا مل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری جمہوریہ کانگو اور روانڈا کے درمیان دشمنی کے خاتمے کے معاہدے پر پیر کو دستخط کیے جائیں گے۔ صدر نے کہا کہ مجھے یہ چار یا پانچ بار ملنا چاہیے تھا۔ لیکن وہ مجھے امن کا نوبل انعام نہیں دیں گے کیونکہ وہ صرف لبرل کو دیتے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ روکنے یا روس، یوکرین اور اسرائیل-ایران تنازعات کو روکنے کی کوششوں کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا ۔ ٹرمپ نے جمعے کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا، چاہے میں کچھ بھی کروں، لیکن مجھے کبھی بھی امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا ۔ امریکی صدر نے اپنی پوسٹ کا آغاز یہ کہتے ہوئے کیا کہ وہ یہ اعلان کرتے ہوئے "بہت خوش" ہیں کہ وہ سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کے ساتھ ملکر کانگو اور روانڈا کے درمیان تنازعہ کو روکنے کے لیے "حیرت انگیز" معاہدہ کر رہے ہیں۔ یہ تنازعہ کوکسی بھی دوسری جنگ کے مقابلے میں زیادہ پرتشدد خونریزی اور ہلاکتوں کے لیے جانا جاتا ہے اور کئی دہائیوں تک جاری رہا۔
ٹرمپ نے کہا کہ روانڈا اور کانگو کے نمائندے اس سلسلے میں دستاویزات پر دستخط کرنے کے لیے پیر کو واشنگٹن میں ہوں گے۔ انہوں نے اسے "افریقہ اور پوری دنیا کے لیے ایک عظیم دن" قرار دیا۔ تاہم ٹرمپ نے کہا کہ انہیں ان کی کسی بھی کوشش پر امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا ۔ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے اس کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا۔ مجھے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ روکنے پر امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا، مجھے سربیا اور کوسوو کے درمیان جنگ روکنے پر امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا۔ٹرمپ کئی بار دعوی کر چکے ہیں کہ امریکہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی اور تنازعہ رکوا دیا۔