انٹرنیشنل ڈیسک: مشرق وسطیٰ میں جاری ایران اسرائیل جنگ اب خطرناک موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے ایرانی پاسداران انقلاب (IRGC) کے تین اعلیٰ کمانڈروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ حملہ ایران کی حساس ایٹمی سائٹ اصفہان کے قریب ہوا۔ اسی دوران ایران نے جوابی کارروائی میں تل ابیب اور ہولون شہر پر میزائل داغے جس سے کئی عمارتوں میں آگ لگ گئی۔
دریں اثناءایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکہ کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے جنگ میں سرگرمی سے حصہ لیا تو اس کا نتیجہ "سب کے لیے انتہائی خطرناک ہوگا۔ یہ بیان انہوں نے جنیوا میں ناکام مذاکرات کے بعد استنبول میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے آئی آر جی سی کے ڈرون یونٹ کے سربراہ، قدس فورس کے ایک اعلیٰ افسر اور فلسطینی امور سے وابستہ ایک اعلیٰ کمانڈر کو عین حملے میں ہلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ خرم آباد، قم اور اصفہان میں میزائل حملوں میں 5 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔
ایران کا ردعمل، امریکہ کو سخت وارننگ دیدی
ایران نے ہفتے کی صبح اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب اور ہولون شہروں کو نشانہ بنایا۔ میزائلوں سے کچھ عمارتوں کو آگ لگ گئی تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عراقچی نے امریکا کو خبردار کیا کہ اگر امریکہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں براہ راست حصہ لیتا ہے تو اس کے پورے خطے اور دنیا کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ عراقچی نے کہا کہ ایران اب بھی مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن جب تک اسرائیل کی جانب سے حملے جاری رہیں گے، امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات ممکن نہیں ہیں۔
ٹرمپ نے کیا کہا؟
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسرائیل اس وقت جنگ میں آگے ہے، ہم اسے روکنے کی کوشش نہیں کریں گے، کیونکہ وہ جیت رہا ہے۔
اب تک کے نقصانات: آج جنگ کا نواں دن ہے۔
- ایران: 657 ہلاکتیں، 2000 سے زائد زخمی
- اسرائیل: 24 ہلاکتیں، 900 زخمی