National News

پاکستان میں توہین مذہب کے الزام میں مسیحی شخص کوپیٹ پیٹ کر کیا ہلاک ، ویڈیو دیکھ کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے

پاکستان میں توہین مذہب کے الزام میں مسیحی شخص کوپیٹ پیٹ کر کیا ہلاک ، ویڈیو دیکھ کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے

پشاور: پاکستان میں توہین مذہب کے نام پر قتل و غارت کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ اب تازہ ترین معاملے میں، یہاں ایک اقلیتی مسیحی شخص کو توہین مذہب کے الزام میں دن دیہاڑے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا، جب کہ بنیاد پرست ہجوم اس بات پر بحث کر رہا تھا کہ آیا وہ اصل نشانہ تھا یا نہیں۔ یہ واقعہ پاکستان کے شہر سرگودھا میں پیش آیا جہاں کرسچن مجاہد کالونی میں توڑ پھوڑ کی گئی، دکانوں کو لوٹ لیا گیا اور چرچ کو نشانہ بنایا گیا۔ ہجوم نے عیسائی خاندان کی جوتوں کی دکان میں بھی توڑ پھوڑ کی اور ہنگامہ کھڑا کردیا۔ بتادیں کہ پاکستان میں توہین مذہب کے حوالے سے بہت سخت قوانین موجود ہیں۔ اس کی وجہ سے بہت سے لوگ مار پیٹ کر مار دیے جاتے ہیں۔ 

https://x.com/MeghUpdates/status/1794334867762876545
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان میں کسی کو توہین مذہب کے الزام میں ہجوم نے قتل کیا ہو۔ فروری 2023 میں، توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو ہجوم نے تھانے سے باہرنکال کر ہلاک کر دیا تھا۔ یہ واقعہ صوبہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں پیش آیا تھا۔ جب پولیس سٹیشن پر حملہ ہوا تو پولیس اہلکار وہاں سے بھاگ گئے دسمبر 2021 میں، ایک سری لنکن فیکٹری مینیجر کو ہجوم نے پہلے مارا اور پھر اسے توہین مذہب کے الزام میں آگ لگا دی تھی۔ دسمبر 2021 میں سری لنکن منیجر کو سیالکوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں زندہ جلا دیا گیا تھا۔

PunjabKesari
اس سے قبل دسمبر 2021 میں سیالکوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں ایک سری لنکن منیجر کو زندہ جلا دیا گیا تھا، مشال خان کو اس کے ساتھیوں نے مردان یونیورسٹی میں مار مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ 2012 میں بہاولپور کے قریب پرتشدد ہجوم کے ہاتھوں ذہنی طور پر پریشان ایک شخص کو تھانے سے گھسیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اسی طرح دادو میں بھی ہجوم نے تھانے میں گھس کر توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو زندہ جلا دیا تھا۔

PunjabKesari



Comments


Scroll to Top