نیشنل ڈیسک: پاکستان اور ہندوستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے درمیان ہندوستان نے پاکستان سے آنے والے سامان کی درآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے پاکستانی جہازوں کے ہندوستانی بندرگاہوں میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ اقدام جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں 26 ہندوستانی سیاح ہلاک ہوئے تھے۔ ہندوستان نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے جب کہ پاکستان نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے ہندوستان پر حملے کی سازش کا الزام لگایا ہے۔
ہندوستان کے اس فیصلے پر پاکستان نے بھی اپنا ردعمل دیا ہے۔ پاکستان نے اپنی بندرگاہیں ہندوستانی جہازوں کے لیے بند کر دی ہیں اور سرحدی تجارت معطل کر دی ہے۔ ا سکے علاوہ ، پاکستان نے ہندوستانی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں اور ہندوستانی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا ہے۔ پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اگر ہندوستان نے موسمیاتی معاہدے کے تحت دریاؤں کے پانی کے بہا ؤکو متاثر کیا تو اسے جنگ کا اعلان تصور کیا جائے گا۔
اس پیش رفت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے اور سرحد پر صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ اقوام متحدہ نے دونوں ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور مسائل کو سفارتی طریقے سے حل کریں۔
دریں اثنا، پاکستان نے 3 مئی کو 'ابدالی' نامی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا جو 450 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان نے اس ٹیسٹ کو اپنی فوجی تیاریوں اور تکنیکی ترقی کا مظہر قرار دیا ہے۔