پشاور : پاکستان کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے وزیر اعظم عمران خان کو پھٹکار لگاتے ہوئے عدالت کے خلاف ان کے حالیہ تبصرے کو لے کر نصیحت دی ہے ۔ انہوں نے عمران سے بیان وقت 'احتیاط' برتنے اور 'حملے' نہ کرنے کے لئے کہا ہے ۔ دراصل لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان حکومت کی 700 کروڑ روپے کا بانڈ بھرنے والی شرط کو درکنار کر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کرانے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی ۔ جسے لے کر حخومت اور عدالیہ کے درمیان تضاد سامنے آگئے ۔
عمران نے پیرو کے روز خیبر پختونخواہ صوبے کے حویلیاں میں ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اور سینئر جسٹس گلزار احمد سے عوام کے درمیان عدالیہ کے تئیں بھروسہ بحال کرنے کیلئے آگے آنے کی گذارش کی تھی ۔ خان نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک کے عدالتی نظام میں طاقتور اور عام لوگوں کے ساتھ سلوک میں عدم مساوات ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس خیال کو بدلنے اور اداروں کے تئیں عوام کے یقین کو بحال کرنے کیلئے عدلیہ کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں ۔
چیف جسٹس کھوسہ نے یہاں سپریم کورٹ میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ وزیر اعظم کو ایسے بیان دینے سے بچنا چاہئے کیونکہ وہ حکومت میں سب سے اہم ہے ۔ کھوسہ نے کہا کہ ،' جناب وزیر اعظم نے جس خاص معاملے کا ذکر کیا ، میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا ، لیکن انہیں ( وزیر اعظم خان کو) یہ معلوم ہونا چاہئے کہ انہوں نے خود ہی کسی کو (نواز شریف کو) بیرون ملک جانے کی اجازت دی ۔ ہائی کورٹ میں صرف طور - طریقوں پر سماعت ہوئی ہے ۔