انٹرنیشنل ڈیسک: پاک فضائیہ کے سربراہ ظہیر احمد بابر سدھو نے دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے امریکہ کا سرکاری دورہ کیا۔ اس سے قبل آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھی امریکہ کا دورہ کیا تھا۔ ایک دہائی سے زائد عرصے میں پاک فضائیہ کے کسی حاضر سروس سربراہ کا امریکہ کا یہ پہلا دورہ تھا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعلقات کا اشارہ ملتا ہے۔ فضائیہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے امریکہ کا سرکاری دورہ کیا۔
ایک دہائی سے زائد عرصے میں کسی بھی حاضر سروس فضائیہ کے سربراہ کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس سے دو طرفہ دفاعی تعاون اور باہمی مفادات کو فروغ ملے گا۔اس میں کہا گیا ہے کہ اپنے دورہ امریکہ کے دوران ظاہر نے ملک کی اعلی عسکری اور سیاسی قیادت سے کئی اہم ملاقاتیں کیں۔ سدھو نے فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں پاکستان اور امریکی فضائیہ کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
تفصیلی بات چیت کے دوران دونوں فریقین نے مستقبل میں اعلی سطح کے فوجی تعلقات قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ پینٹاگن میں، انہوں نے امریکی فضائیہ کے بین الاقوامی امور کے نائب وزیر کیلی ایل سیبولٹ اور ایئر فورس کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ڈبلیو ایلون سے ملاقات کی، جہاں دونوں فریقین نے دو طرفہ فوجی تعاون، مشترکہ تربیت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے لیے نئے اقدامات پر اتفاق کیا۔ پاک فضائیہ کے سربراہ کا یہ دورہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو دو پہر کے کھانے پر مدعو کیے جانے کے چند ہفتوں بعد ہوا ہے۔