انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے چونکا دینے والا انکشاف کر دیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ چین نے بھارت کے ساتھ 'مختصر جنگ' کے دوران پاکستان کی فوجی مدد کی تھی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بیجنگ نے بھارت سے متعلق اہم انٹیلی جنس اسلام آباد کے ساتھ شیئر لی تھی جس میں بھارت کے فضائی دفاعی نظام سے متعلق معلومات بھی شامل ہیں۔
چین نے پاکستان کو خفیہ معلومات دی؟
ایک انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 'بھارت کے ساتھ مختصر جنگ کے بعد سے پاکستان ہائی الرٹ پر ہے اور اس نے اپنی چوکسی کم نہیں کی، میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ ہم نے شروع سے لے کر اب تک اپنی چوکسی کم نہیں کی، ایک ماہ سے زیادہ کا وقت ہو گیا ہے'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو ممالک تزویراتی طور پر ایک دوسرے کے قریب ہیں وہ آپس میں انٹیلی جنس شیئر کرتے ہیں۔

دونوں ممالک شیئر کرتے ہیں انٹیلی جنسی۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ یہ معمول کی بات ہے کہ بھارت اور چین آپس میں انٹیلی جنس شیئر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ہمارے پاس موجود معلومات ہیں اس کو شیئر کرتے ہیں۔ جو معلومات ہمارے لیے خطرہ ہیں وہ چین کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چین کو بھی ہندوستان کے ساتھ کچھ مسائل ہیں۔ آصف نے کہا، میرے خیال میں یہ ایک بہت ہی عام بات ہے کہ ہم سیٹیلائٹ سے جمع کی گئی انٹیلی جنس اور معلومات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔ یہ بیان ہندوستان-چین-پاکستان کے درمیان پیچیدہ جغرافیائی سیاسی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
آپریشن سندور اور پاکستان کو بھارتی فوج کامنہ توڑ جواب
خواجہ آصف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستانی مسلح افواج نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا تھا۔ اس آپریشن کو 'آپریشن سندور' کا نام دیا گیا تھا۔ اس کے بعد پاکستان کی جانب سے بھارتی فوجی اڈوں کو نشانہ بناتے ہوئے حملے کیے گئے اور ایل او سی پر شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولہ باری کی گئی۔ بھارتی فوج نے پاکستان کی ان کارروائیوں کا منہ توڑ جواب دیا۔ بھارتی میزائلوں نے پاکستان کے 11 ایئربیس تباہ کر دیے جس کے بعد پاکستان کو بھارت کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑے۔ یہ واقعہ بھارتی فوج کی جوابی کارروائی کی صلاحیت اور پاکستان پر اس کے دباو¿ کو واضح کرتا ہے۔