نیشنل ڈیسک: گزشتہ روز یعنی ہفتہ کو پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے ایک بڑا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن سندور کے دوران حفاظت کے لیے انہیں بنکر میں چھپنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ زرداری کے مطابق ان سے کہا گیا تھا کہ جنگ شروع ہو چکی ہے، اب بنکر میں جانا ہی محفوظ ہوگا۔ تاہم زرداری نے دعوی کیا کہ انہوں نے بنکر میں جانے سے انکار کر دیا، لیکن ان کے اس بیان سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ہندوستان کے حملے نے پاکستان کی اعلی قیادت کی نیند اڑا دی تھی۔
پہلگام حملے کا ' سندور ' انتقام
یہ پورا تنازع 22 اپریل 2025 کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے بزدلانہ دہشت گرد حملے سے شروع ہوا تھا، جس میں 26 بے گناہ شہری جان سے گئے تھے۔ ہندوستان نے اس بار صرف مذمت نہیں کی بلکہ آپریشن سندور کے ذریعے سخت جواب دیا۔ 7 مئی کی علی الصبح ہندوستانی فوج اور فضائیہ نے پاکستان اور پی او جے کے میں داخل ہو کر 9 بڑے دہشت گرد ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔ اس کے بعد جب پاکستان نے جوابی گولہ باری کی کوشش کی تو ہندوستان نے مزید جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے پاکستانی فوجی تنصیبات اور ریڈار مراکز، لاہور اور گوجرانوالہ، کو بھی نشانہ بنایا۔

پاکستان کی گھٹنے ٹیکنے والی کوشش
ہندوستان کی جانب سے کیے گئے زمینی اور فضائی حملے اتنے درست تھے کہ پاکستان کو دفاعی پوزیشن اختیار کرنا پڑی۔ حالات کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لیے آخرکار پاکستان کو ہی جنگ بندی یعنی سیز فائر کی درخواست کرنی پڑی۔ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے ہندوستانی ہم منصب سے رابطہ کر کے سیز فائر کی تجویز پیش کی، جسے ہندوستان نے اپنی شرائط پر قبول کیا۔ خارجہ سیکریٹری وکرم مسری نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 10 مئی کی شام سے دونوں ممالک کے درمیان تمام فوجی کارروائیاں روکنے پر اتفاق ہو گیا تھا۔
آپریشن سندور نے دہشت گرد نیٹ ورک کی کمر توڑ دی
صدر زرداری کا یہ تازہ بیان ہندوستان کی بدلی ہوئی سفارتی اور فوجی طاقت کا ثبوت ہے۔ آپریشن سندور نے نہ صرف دہشت گرد نیٹ ورک کی کمر توڑی بلکہ پاکستان کے اس وہم کو بھی ختم کر دیا کہ وہ 'جوہری بلیک میلنگ' کے ذریعے ہندوستان کو خاموش رکھ سکتا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر بھی ہندوستان نے اسے غیر توسیعی لیکن انتہائی درست کارروائی قرار دیا، جسے عالمی حمایت حاصل ہوئی۔ زرداری کا بنکر کا ذکر یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ ہندوستان کا نیا ہندوستان اب گھر میں گھس کر مارنے کی صلاحیت اور عزم رکھتا ہے۔