انٹرنیشنل ڈیسک: جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل 2025 کو ہونے والے ہولناک دہشت گردانہ حملے میں امریکی کنکشن کے بارے میں چونکا دینے والا خلاصہ ہوا ہے۔ اس سے پاکستان کی گھناؤنی چالوں اور امریکہ کے ساتھ ملی بھگت کی چال بھی بے نقاب ہو گئی ہے۔ ایک امریکی خلائی ٹیکنالوجی کمپنی میکسار ٹیکنالوجیز کے ڈیٹا سے خلاصہ ہوا ہے کہ حملے سے پہلے دو ماہ تک پہلگام اور آس پاس کے فوجی علاقوں کی ہائی ریزولیوشن سیٹلائٹ امیجنگ کے آرڈر اچانک دگنا ہو گئے تھے۔
مشکوک سرگرمی کی ٹائم لائن
2 فروری سے 22 فروری 2025 کے درمیان صرف 20 دنوں میں پہلگام علاقے کے لیے 12 آرڈرز دیے گئے۔ یہ تعداد عام تعداد سے دوگنی ہے۔ صرف یہی نہیں، یہ امیج آرڈرز کی شروعات جون 2024* سے ہی شروع ہوگئی تھی ، ٹھیک اسی وقت جب Maxar نے ایک بدنام زمانہ پاکستانی جغرافیائی کمپنی "Business Systems International Pvt Ltd (BSI)" کے نام سیکے ساتھ شراکت کا اعلان کیا تھا ۔
کون ہے BSI؟ ہندوستان کے لیے خطرہ کیوں؟
بی ایس آئی کے مالک عبید اللہ سید کو امریکی عدالت نے مجرم قرار دے کر جیل بھیج دیا۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے غیر قانونی طور پر امریکہ سے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) کو ہائی پرفارمنس والے کمپیوٹرز اور سافٹ ویئر فراہم کیے جو جوہری ہتھیار اور میزائل تیار کرتا ہے۔ کیا یہ اتفاق ہے کہ اب وہی کمپنی ہندوستان کے فوجی علاقوں کی تصاویر حاصل کرنے کے لیے ایک امریکی سیٹلائٹ سروس فراہم کرنے والے سے معاہدہ کر رہی ہے؟
کن علاقوں کی تصاویر لی گئیں؟
پہلگام
پلوامہ
اننت ناگ
راجوری
پونچھ
بارہمولہ
یہ تمام علاقے سیکورٹی کے نقطہ نظر سے ہندوستان کے لیے انتہائی حساس ہیں۔ ہر تصویر کی قیمت تقریباً 3 لاکھ سے شروع ہوتی ہے، اور معیار کے لحاظ سے کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ اسرو کے ایک سینئر سائنسدان نے کہا کہ "یہ واضح ہے کہ ان سیٹلائٹ امیجنگ کو دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہندوستان کو فوری طور پر اس پورے معاملے کی میکسار سے تحقیقات کرانی چاہئے' ۔ لیفٹیننٹ جنرل اے کے بھٹ (ریٹائرڈ)، جو اب انڈین اسپیس ایسوسی ایشن (ISpA) کے ڈائریکٹر جنرل ہیں، نے کہا کہ آج سیٹلائٹ امیجنگ انٹیلی جنس کی ریڑھ کی ہڈی بن چکی ہے۔ لیکن جب یہ ٹیکنالوجی پاکستان جیسے دہشت گردی سے محبت کرنے والے ملک اور اس کے ایجنٹوں کے ہاتھ لگ جاتی ہے، تو یہ ہندوستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن جاتی ہے۔
پاکستان کی سازش کیا تھی؟
ہائی ریزولیوشن سیٹلائٹ امیجز کے ذریعے ہندوستانی فوج کی تعیناتی، حفاظتی مقامات اور نقل و حرکت کی نگرانی کرنا۔
دہشت گرد تنظیموں کو درست ہدف بنانے میں مدد کرنا۔
دہشت گردوں کو روٹ میپنگ اور محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا۔
ہندوستان کے اندرونی سیکورٹی نیٹ ورک کو کمزور کرنے کی حکمت عملی۔