نیشنل ڈیسک : پارلیمنٹ سے بدھ کے روز شہریت ترمیمی بل(کیب) کو منظوری دے دی جس میں افغانستان ، بنگلہ دیش اور پاکستان سے مذہب کے نام پر اذیت جھیل کر ہندوستان آئے ہندو ، سکھ ، بودھ ، جین ، پارسی اور عیسائی طبقوں کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا انتظام ہے ۔ راجیہ سبھا نے بدھ کے روز تفصیلی گفتگو کے بعد اس بل کو پاس کردیا ۔
ایوان کے بل کو منتخب کمیٹی میں بھیجے جانے کے اپوزیشن کی تجویز اور ترمیمات کو خارج کردیا ۔ بل کی حمایت میں 125 ووٹ پڑے جبکہ 105 ممبران نے اس کے خلاف ووٹ ڈالے ۔ لوک سبھا اس بل کو پہلے ہی پاس کر چکی ہے ۔ وہیں صبح جب بل کو راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تو حکرام فریق اور اپوزیشن میں کافی بحث ہوئی ۔ وہیں دونوں طرف سے پنچ لائنوں کا بھی استعمال کیا گیا جو کافی چرچا میں رہی ہیں ۔
.1 آپ چاہتے کیا ہیں ؟ پوری دنیا سے مسلمان یہاں آئیں اور انہیں ہم شہری بنا دیں، کیسے چلے گا ملک ؟ امت شاہ ،
.2 اگر پاکستان کی زبان ہمیں منظور نہیں ہے تو پاکستان کو ختم کریں ، ہمارے ملک میں مضبوط حکومت ۔ حب الوطنی کی سند بانٹنے والوں ، آپ جس سکول کے طلباء رہے ہیں ، ہم ماسٹر ہیں وہاں کے ... اور ہمارے سکول کے ہیڈ ماسٹر بالا صاحب ٹھاکرے تھے ۔ اٹل جی تھے ، شیامہ پرساد مکھر جی ، میں ان سب کو مانتا ہوں ۔ شو سینا لیڈر سنجے راؤت
.3 یہاں دوبارہ جنم پر یقین کیا جاتا ہے ۔ سردار پٹیل اگر مودی جی سے ملیں گے تو کافی ناراض ہوں گے ۔ گاندھی جی کا چشمہ صرف اشتہار کیلئے نہیں ہے : کانگرس لیڈر آنند شرما
.4 اگر کہیں جنت ہے اور وہاں کیب کے بعد جناح اگر مہاتما گاندھی سے ملیں گے تو کہیں گے مبارک ہو آپ کے یہاں اسرائیل ہواہے : آر جے ڈی کے منوج جھا
.5 مسلمان نہیں ڈرتا ہے ، آپ سے ، جسراسک ریپبلکن بنایا جارہا ہے ملک کو ۔ آخر میں دو ڈائنا سور بچیں گے ۔ کپل سبل ۔