نئی دہلی: الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے جمعہ کو کہا کہ حکومت کا مقصد اگلے تین سالوں میں ملک کی آئی ٹی ہارڈویئر کی 70 فیصد ضرورت کو مقامی پیداوار کے ذریعے پورا کرنا ہے۔ اس کے علاوہ غیر معتبر ذرائع سے درآمدات پر انحصار کم کرنا۔ چندر شیکھر نے کہا کہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت صنعت کے لوگوں کے ساتھ آئی ٹی ہارڈویئر درآمدی قوانین کا مسودہ شیئر کرے گی۔ اس کا مقصد غیر معتبر ذرائع سے سپلائی پر انحصار کو کم کرنا ہے۔
وزیر نے کہا کہ اس وقت ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے لیے ہماری سپلائی کی تقریباً 80 فیصد ضرورت درآمدات سے پوری ہوتی ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ذرائع جو بھی ہوں، ان پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔ اعتماد بڑھانے کے لیے سپلائی چین میں ہندوستانی جز کو بڑھانا ضروری ہو گا۔ آج ہماری سپلائی کی ضرورت کا 8-10 فیصد ہندوستان سے آتا ہے، ہم اسے اگلے تین سالوں میں 65-70 فیصد تک بڑھانا چاہتے ہیں۔
ان کمپنیوں نے PLI کے لیے درخواست دی۔
ڈیل، ایچ پی اور لینووو سمیت کم از کم 40 کمپنیوں نے آئی ٹی ہارڈویئر میں پروڈکشن انسینٹیو اسکیم (PLI) کے لیے درخواست دی ہے، جس نے منصوبہ کی مدت کے دوران 4.65 لاکھ کروڑ روپے کے ذاتی کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، ٹیبلیٹس، سرورز اور دیگر سامان تیار کرنے کا عہد کیا ہے۔
درآمدی پابندی سے متعلق قوانین کا مسودہ شیئر کریں گے۔
اگر تمام کمپنیوں کو اسکیم کے تحت منتخب کیا جاتا ہے، تو حکومت کو 17,000 کروڑ روپے کے بجٹ کے مختص کے مقابلے میں 22,890 کروڑ روپے کی ترغیبی رقم کو بڑھانا ہوگا۔ وزیر نے کہا کہ وہ دن کے وقت صنعت کے رہنماوں سے ملاقات کریں گے اور مجوزہ آئی ٹی ہارڈویئر کی درآمد پر پابندی کے مسودے کے قوانین کا اشتراک کریں گے۔ چندر شیکھر نے کہا کہ آج ہم صنعت کے لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں اور ان لوگوںکے ساتھ امپورٹ مینجمنٹ سسٹم کا مسودہ شیئر کر رہے ہیں۔ اس کا مقصد ان ذرائع سے درآمدات پر زیادہ انحصار سے نمٹنا ہے جو مکمل طور پر قابل اعتماد نہیں ہیں۔