نیویارک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس سے تیل خریدنے پر بھارت پر ٹیرف لگانا آسان کام نہیں ہے اور اس سے بھارت کے ساتھ دراڑ پیدا کرتاہے۔ ٹرمپ نے جمعہ کو 'فاکس اینڈ فرینڈز' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا،دیکھو، ہندوستان ان کا (روسی تیل کا) سب سے بڑا گاہک ہے۔ میں نے ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف لگایا کیونکہ وہ روس سے تیل خرید رہا ہے۔ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ یہ ایک بڑی بات ہے اور اس سے ہندوستان کے ساتھ دراڑ پیدا ہوتی ہے۔
امریکی صدر سے سوال کیا گیا تھا کہ روسی صدر ولادی میرپوتن پر شکنجہ کسنے کا کیا مطلب ہے جس کے جواب میں ٹرمپ نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا لیکن میں یہ کام پہلے ہی کر چکا ہوں۔ میں نے بہت کچھ کیا ہے۔ٹرمپ نے کہا، اور یاد رکھیں کہ یہ ہمارے مسئلے سے زیادہ یورپ کا مسئلہ ہے۔ انٹرویو میں ٹرمپ نے اپنے اس دعوے کو بھی دہرایا کہ وہ بطور صدر اپنے دوسرے دور میں اب تک سات تنازعات کو حل کر چکے ہیں۔
ٹرمپ نے کہامیں نے سات تنازعات کو حل کیا ہے۔ میں نے بہت سے تنازعات کو حل کیا، جن میں پاکستان اور بھارت کے ساتھ ساتھ بڑے تنازعات بھی شامل ہیں، جن میں سے کچھ حل نہیں ہوئے، جیسے کانگو اور روانڈا۔ میں نے انہیں حل کیا۔ یہ 31 سال سے جاری تھا، لاکھوں لوگ مر گئے۔ میں نے ان تنازعات کو حل کیا جو حل نہیں ہوئے تھے۔روس سے خام تیل کی خریداری کا دفاع کرتے ہوئے، ہندوستان یہ کہتا رہا ہے کہ اس کی توانائی کی خریداری قومی مفاد اور مارکیٹ کی حرکیات سے ہوتی ہے۔