انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیلی وزراء نے بدھ کے روز کہا کہ ایران کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے اور آپریشن 'رائزنگ لائن' اپنے مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا۔ اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بھی 'X' پر ایک پوسٹ میں اسلامی ملک میں حکومت کی تبدیلی کے امکان کی طرف اشارہ کیا۔ ایران میں حکومت کی ممکنہ تبدیلی کا اشارہ دیتے ہوئے، کاٹز نے لکھا کہ تہران پر ایک طوفان برپا ہے۔سرکاری اداروں پر بمباری کی جارہی ہے اور انہیں تباہ کیا جا رہا ہے۔ مکینوں کا ہجوم علاقہ چھوڑ کر جا رہا ہے۔ آمریت (تاناشاہی )کا زوال اسی طرح ہوتا ہے۔
وزیر خارجہ گیڈون سار نے اتوار کو غیر ملکی سفیروں کو تل ابیب کے قریب باٹ یام میں ایرانی بیلسٹک میزائل حملے کے مقام پر جانکاری دی ۔ اس حملے میں کم از کم نو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ انہوں نے غیر ملکی سفارت کاروں کو بتایا کہ (ایران کے ساتھ)کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہم اپنے مقاصد حاصل نہیں کر لیتے ۔ وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ ایران جان بوجھ کر آبادی والے علاقوں کو نشانہ بناتا ہے اور عام شہریوں کو قتل کرتا ہے۔ وہ غلطی کر رہے ہیں۔ وہ یہ نہیں سمجھتے کہ اسرائیلی عوام مضبوط ہیں اور آپریشن رائزنگ لائن کو بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔ ہندوستان سمیت 30 سے زائد ممالک کے سفیروں کو جائے وقوعہ پر بریفنگ دی گئی۔
قبل ازیں جائے وقوعہ پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اسرائیل جاری فوجی آپریشن میں اپنے مقاصد حاصل کرے گا۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جمعہ کو آپریشن 'رائزنگ لائن' کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فضائیہ نے ایران میں سینکڑوں حملوں میں 1100 سے زائد ایرانی اثاثوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ڈیفرین نے کہا کہ ہم جوہری خطرے کو بے اثر کرنے کے لیے منظم طریقے سے کام کر رہے ہیں۔