Latest News

غزہ پر اسرائیلی قہر!  نیتن یاہو بولے- یہ تو صرف ٹریلر، جنگ بندی مذاکرات کے دوران نہیں رُکیں گے حملے

غزہ پر اسرائیلی قہر!  نیتن یاہو بولے- یہ تو صرف ٹریلر، جنگ بندی مذاکرات کے دوران نہیں رُکیں گے حملے

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے منگل کے روز ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فضائی حملے ابھی  صرف آغاز ہیں اور جنگ بندی کی کوئی بھی بات چیت حملے جاری رہنے کے دوران ہی ہوگی ۔  نیتن یاہو نے قومی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک ریکارڈ شدہ بیان میں کہا کہ ''اسرائیل اس وقت تک حملے جاری رکھے گا جب تک وہ اپنے تمام جنگی اہداف حاصل نہیں کر لیتا''۔ ان میں حماس کی مکمل تباہی اور اس کے زیر قبضہ تمام یرغمالیوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانا شامل ہے۔
 وزیر اعظم نیتن یاہو نے زور دے کر کہا کہ "حماس کی طرف سے پہلے رہا کیے گئے یرغمالیوں  سے  واضح کر دیا ہے کہ ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے فوجی دبا ؤ ضروری ہے۔اسرائیلی فوج نے منگل کی صبح غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے جس میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 404 فلسطینی شہید ہو گئے۔ یہ معلومات مقامی صحت کے حکام نے دی۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان حملوں میں ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں اور کئی رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔ ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے لیکن مسلسل حملوں کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں رکاوٹیں آ رہی ہیں۔
کئی ممالک نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع کو روکنے کے لیے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ تاہم نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل حملے بند کیے بغیر ہی کسی بھی مذاکرات میں شرکت کرے گا۔ نیتن یاہو کے اس بیان کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ پر حملے تیز ہو سکتے ہیں۔ ادھر عالمی برادری نے بڑھتے ہوئے تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ غزہ کی صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے۔ بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی کے باعث لاکھوں لوگ بھوک، پانی اور ادویات کی قلت کا شکار ہیں۔ اقوام متحدہ اور متعدد بین الاقوامی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اگر صورتحال جلد بہتر نہ ہوئی تو غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی تباہی پھیل سکتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top