Latest News

جنگ بندی کے درمیان نیتن یاہو کا نیا اعلان : جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، غزہ میں تباہی بر قرار

جنگ بندی کے درمیان نیتن یاہو کا نیا اعلان : جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، غزہ میں تباہی بر قرار

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل اور حماس کے درمیان تکنیکی جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے چند ہی دن بعد، اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے سات اکتوبر کے حملوں کی سالگرہ پر واضح کیا کہ اسرائیل کی لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس جنگ کے تمام اہداف حاصل کریں گے، اور اپنے دشمنوں اور اتحادیوں کو پیغام دیا کہ ملک میدان جنگ سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ اسرائیل کا "تنازع ابھی ختم نہیں ہوا،" اور آنے والے دنوں میں مزید فضائی حملے، ہدفی حملے اور فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں یرغمالیوں اور مقتولین کے معاملے کا جواب تب تک نہیں رکے گا جب تک تمام مسائل حل نہیں ہو جاتے۔

https://x.com/MarioNawfal/status/1978796818323644648
اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف)نے گزشتہ چند دنوں میں ایران، لبنان اور شام میں فضائی حملے کیے ہیں۔ نیتن یاہو نے اسے "فرنٹ لائن ڈیفنس" قرار دیا اور واضح کیا کہ یہ اسرائیل کی سلامتی اور اس کے تزویراتی مفادات کے لیے ضروری ہے۔ ان کا پیغام صاف ہے: چاہے وائٹ ہاؤس اور بین الاقوامی برادری کچھ بھی کہے، اسرائیل اپنی جنگ جاری رکھے گا۔ اگرچہ اس جنگ بندی کے بعد 20  اسرائیلی یرغمالی اپنے گھروں کو لوٹ آئے اور سینکڑوں فلسطینیوں کو رہا کیا گیا، لیکن حماس کی قید میں موجود مقتول یرغمالیوں کی وجہ سے اسرائیل میں غصہ اور ناراضی اب بھی قائم ہے۔ دو سال کے فضائی حملوں اور بمباری سے غزہ بری طرح تباہ ہو چکا ہے۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ اس جنگ کی فتح "ہماری زندگی کی سمت کا تعین کرے گی، لیکن سوال یہ ہے کہ اس تنازع میں جن کی زندگیاں بچی ہیں، ان کے مستقبل کی سمت کون طے کرے گا۔
غزہ میں اب بھی شدید تباہی کا ماحول ہے۔ اسرائیل کے حملوں نے شہر کو بنیادی سہولیات، رہائش اور صحت کی خدمات سے محروم کر دیا ہے۔ اس کے باوجود نیتن یاہو نے واضح کیا کہ اسرائیل اپنے تزویراتی اور قومی مقاصد کو پورا کیے بغیر پیچھے نہیں ہٹے گا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تکنیکی جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے نے فی الحال امن کی راہ کھول دی ہے، لیکن نیتن یاہو کی سخت زبان اور علاقائی حملے ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیل اور حماس کا تنازع ابھی صرف عارضی طور پر سرد ہوا ہے، اور مستقبل میں مزید حملوں کا امکان ہے۔



Comments


Scroll to Top