Latest News

نیتا جی سبھاش چندر بوس کے پوتے نے کہا-  سی اے اے میں   مسلمانوں کو بھی کیا  جانا چاہئے شامل

نیتا جی سبھاش چندر بوس کے پوتے نے کہا-  سی اے اے میں   مسلمانوں کو بھی کیا  جانا چاہئے شامل

کولکتہ : نیتا جی سبھاش چندر بوس کے پوتے اور مغربی بنگال بی جے پی کے نائب صدر چندر بوس نے پیر کو کہا کہ شہریت کے معاملے پر حکمران اور اپوزیشن جماعتوں-دونوں ہی طرف سے '' خوف کا ماحول ''پیدا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مرکز پر زور دیا کہ شہریت ترمیمی قانون  ( سی اے اے )کے تحت مسلمانوں کو بھی شہریت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو معاملے پر ایک تحریری وضاحت جاری کرنا چاہئے۔
بوس نے کہا، '' شہریت کے معاملے پر خوف کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے۔حکمران اور اپوزیشن پارٹی-دونوں ہی یہ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی  سے کہا، '' صرف اس وجہ سے کہ (قانون) پارلیمنٹ نے منظور کیا ہے، اس کا استعمال مظاہروں کو نظر انداز کر لوگوں کو ڈرانے کے لئے نہیں کیا جا سکتا۔یہی بات اپوزیشن جماعتوں پر بھی لاگو ہے جو جان بوجھ کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔
بوس نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ واضح ذکر کر چکے ہیں کہ قانون مذہب کی بنیاد پر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ کچھ دیگر رہنماؤ ں کے بیانات سے بھرم پیدا ہو رہا ہے۔بوس نے کہا، '' اس سے نمٹنے کے لئے، مجھے یقین ہے کہ نئے قانون میں یہ التزام شامل کیا جانا چاہئے کہ  سی اے اے  مذہب کی بنیاد پر نہیں ہے، اور مسلمانوں کو بھی اس میں شامل کیا جانا چاہئے۔
 بوس نے سابق میں بھی  سی سی اے میں مسلمانوں کو شامل کئے جانے کی پیروی کی تھی۔انہوں نے گزشتہ ماہ ٹویٹ کیا تھا، '' اگر سی سی اے  2019 کا تعلق کسی مذہب سے نہیں ہے تو ہم صرف ہندوں، سکھوں، بدھ مت کے پیروکاروں، عیسائیوں اور پارسیوں کا ہی ذکر کیوں کر رہے ہیں؟ مسلمانوں کو بھی شامل کیوں نہیں کرتے۔
 



Comments


Scroll to Top