جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد سے نظربند جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹر کے ذریعے بی جے پی پر جم کر نشانہ سادھا۔ایک کے بعد ایک کئی ٹویٹ کرکے محبوبہ نے بی جے پی کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ٹویٹ کے ذریعے لکھا کہ اگر کشمیر میں سب کچھ نارمل ہے تو وہاں 9 لاکھ فوجی کیا کر رہے ہیں۔بی جے پی کو نہ فوج کی فکر ہے نہ کشمیریوں کی ، ا سکا واحد مقصد انتخابات جیتنا ہے ۔
بتا دیں کہ پی ڈی پی سربراہ ان دنوں نظربند ہیں۔ان کی بیٹی التجا ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر سرگرم ہیں۔ایک اور ٹویٹ میں محبوبہ کی بیٹی لکھتی ہیں کہ بی جے پی ووٹ حاصل کرنے کے لئے جوانوں کی شہادت ا ستعمال کرتی ہے ۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ کشمیریوں کو توپوں کاچارہ سمجھا جاتا ہے، وادی میں بدامنی پھیلانے کے لئے فوج مہرا بن گئی ہے۔حکمراں پارٹی جوانوں یا کشمیریوں کی پرواہ نہیں کرتی، ان واحد فکر انتخابات جیتنا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر وادی میں سب کچھ نارمل ہے تو یہاں 9 لاکھ فوجیوں کی موجودگی کی وجہ کیا ہے۔ وہ یہاں پاکستان کی جانب سے کئے جانے والے حملے کو روکنے کیلئے نہیں ، بلکہ کشمیریوں کے احتجاج کو دبانے کے لئے ہیں۔ وہ لکھتی ہیں کہ فوج کی بنیادی ذمہ داری حدود کی حفاظت کرنا ہے، نہ کہ مخالفت کی آواز کو کچلنا۔
وزیر اعلیٰ نے ایک دیگر ٹویٹ میں کہا کہ رپورٹس میں کہا گیا کہ رہا کئے گئے نیتاؤں کو بانڈ پر دستخط کرنے کے لئے مجبور کیا گیا ۔ آخر کس قانون کے تحت انکی رہائی کی یہ شرط ہے ، کیونکہ ان کی نظر بندی پہلے ہی غیر قانونی تھی ؟ کئی نیتاؤں نے اس بانڈپر دستخط کرنے سے صاف انکار کردیا ۔
بتادیں کہ دو ماہ سے نظر بند کشمیر کے تین نیتاؤں کو آج رہا کیا گیا ۔ مفتی کا اس کو لیکر تبصرہ سامنے آیا ہے ۔