نیشنل ڈیسک: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جنگ زدہ غزہ کی نصف آبادی بھوک سے مر رہی ہے کیونکہ ضروری سامان کا صرف ایک حصہ غزہ کی پٹی کے اندر پہنچ پا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ڈپٹی ڈائریکٹر کارل شو نے ہفتے کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی میں ضروری سامان کا صرف ایک حصہ داخل ہو رہا ہے اور روزانہ 10 میں سے نو افراد کو کھانا نہیں مل رہا ہے۔
سکاو نے کہا کہ غزہ کے حالات ایسے ہیں کہ ضروری امدادی سامان کا وہاں پہنچنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اسے حماس کے خاتمے اور اسرائیلی یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے غزہ پر فضائی حملے جاری رکھنا ہوں گے۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل رچرڈ ہیچٹ نے گزشتہ روز بی بی سی کو بتایا کہ کسی بھی شہری کی موت اور ان کی تکلیف افسوسناک ہے لیکن ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔ ہم غزہ کی پٹی کے اندر زیادہ سے زیادہ پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔