Latest News

ہندؤوں کے بغیر دنیا کا وجود نا ممکن ، منی پور میں بولے آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت

ہندؤوں کے بغیر دنیا کا وجود نا ممکن ، منی پور میں بولے آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت

 نیشنل ڈیسک: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (RSS) کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے منی پور کے دورے کے دوران ہندو تہذیب،  ہندوستانی  ثقافت اور دنیا میں ہندو سماج کے کردار کو لے کر بڑا اور اہم بیان دیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہندؤوں کے بغیر دنیا کا وجود ممکن نہیں ہے۔ ہندو سماج صرف ایک برادری نہیں بلکہ انسانیت کا وہ محور ہے جس کے بغیر دنیا کا تصور بھی ناممکن ہے۔
 ہندو سماج  امر (ابدی ) ہے، ہندوستان اَنادِ ( ازلی ) تہذیب کی علامت
بھاگوت نے کہا کہ ہندو سماج  امر( ابدی)  اور اننت (لامتناہی / جس کی انتہا اور اختتام نہ ہو )ہے اور ہندوستان  اسی اناد اور امر ( ازلی اور ابدی ) تہذیب کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندو سماج ختم ہو گیا تو دنیا کا وجود بھی ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ہندوستانی  تہذیب نے تاریخ میں کئی نشیب و فراز، حملے، جدوجہد اور تبدیلیاں دیکھیں، لیکن اس کے باوجود یہ تہذیب آج بھی مضبوطی سے دنیا کے نقشے پر قائم ہے۔ بھاگوت نے کہا کہ ہماری تہذیب کی مضبوطی کا راز یہ ہے کہ ہمارے اندر ایسی ثقافتی توانائی اور زندگی کی قوت موجود ہے جس نے  ہندوستان  کو ہزاروں سال سے زندہ رکھا ہے۔

#WATCH | Imphal, Manipur | RSS Chief Mohan Bhagwat says, "Everyone needs to think about circumstances. But you see, circumstances change. Every nation of the world has seen all kinds of situations. Some nations perished. Yunaan (Greece), Misr (Egypt) and Roma, all civilisations… pic.twitter.com/w14gUyC0iS

— ANI (@ANI) November 21, 2025


 یونان، مصر اور روم جیسی تہذیبیں کیوں مٹ گئیں؟
اپنے خطاب میں RSS کے سربراہ نے دنیا کی دیگر قدیم تہذیبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یونان، مصر اور روم جیسی عظیم تہذیبیں وقت کے ساتھ ختم ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں بڑے پیمانے پر مذہبی تبدیلی اور ثقافتی ٹوٹ پھوٹ ہوئی جس کے باعث ان کی اصل تہذیبیں تاریخ سے غائب ہو گئیں۔ بھاگوت نے کہا کہ اس کے برعکس  ہندوستان  واحد ایسا ملک ہے جس نے ہر مشکل کے باوجود اپنی تہذیب سے مسلسل جڑاؤ  برقرار رکھا۔
 موہن بھاگوت نے  ہندوستان  کی سماجی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سب سے بڑی قوت یہ ہے کہ یہاں ثقافتی یکجہتی ذمہ داری کے اصول پر قائم ہے، نہ کہ ذات، زبان یا مذہب کی بنیاد پر۔ انہوں نے کہا کہ  ہندوستان  کا سماجی ڈھانچہ ایسا ہے کہ ہندو سماج ہمیشہ قائم رہے گا اور اگر کبھی ہندو سماج کا وجود ختم ہوا تو دنیا بھی اپنا وجود کھو دے گی۔
 مہابھارت، رامائن اور دیگر گرنتھوں میں ہندوستان  کا ذکر
اپنے خطاب میں بھاگوت نے کہا کہ بھارت (ہندوستان)  صرف ایک جدید قوم نہیں بلکہ قدیم زمانے سے موجود ایک ثقافتی قوم ہے۔ مہابھارت، رامائن اور کالی داس کے محاکمہ جات میں بھی اس کا تفصیلی ذکر ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان  کی سرزمین کا دائرہ کار منی پور سے لے کر افغانستان تک ہوا کرتا تھا اور اس دوران کئی بادشاہ آئے، بہت سے حملے ہوئے، لیکن  ہندوستان  کی تہذیب ہمیشہ برقرار رہی۔
 دوسری عالمی جنگ کے بعد بدل گیا عالمی سیاسی ماحول
بھاگوت نے کہا کہ 1945 میں دوسری عالمی جنگ ختم ہونے کے بعد دنیا کا سیاسی منظرنامہ اچانک بدل گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مجبوریوں اور سفارتی مفادات کے باعث مختلف رہنماؤں نے الگ الگ خیالات ظاہر کیے، لیکن بنیادی سمجھ یہ تھی کہ پورا ہندوستان  ایک ہے اور  ہندوستان کی روح اس کی تہذیب میں پوشیدہ ہے۔
 



Comments


Scroll to Top