انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی سابق معاون اور جارجیا سے ایوانِ نمائندگان (امریکی کانگریس کا ایوانِ زیریں) کی رکن مارزوری ٹیلر گرین نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ صدر کے ساتھ جھگڑے کے بعد اپنی کانگریس سیٹ سے استعفا دے رہی ہے۔ گرین جنوری میں پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفےٰ دے دے گی اور رکنِ پارلیمنٹ کے طور پر ان کا آخری دن 5 جنوری 2026 ہوگا۔ گرین کے اس قدم کے باعث ایک خصوصی انتخاب ہوگا اور اس سے حکمران ریپبلکن پارٹی کے اندر ہلچل مچ سکتی ہے۔ امریکی کانگریس میں کسی سیٹ کو کسی غیر منتخب فرد سے عارضی طور پر بھرنے کا کوئی ضابطہ نہیں ہے۔
جھگڑے کی وجہ اور استعفے کے اسباب
حالیہ مہینوں میں امریکی صدر اور گرین کے درمیان عوامی تنازع ہوا تھا۔ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب گرین نے خارجہ پالیسی اور صحت کی دیکھ بھال کے معاملے پر مسٹر ٹرمپ کی تنقید کی تھی، ساتھ ہی جنسی مجرم جیفری ایپسٹین سے متعلق فائل پر ٹرمپ کے موقف کو لے کر بھی تنقید کی تھی۔ اس کے جواب میں امریکی صدر نے گرین کو ‘غدار’ اور ‘سنکی’ کہا تھا۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ جب گرین اگلے سال دوبارہ انتخاب لڑے گی، تو وہ اس کے خلاف کھڑے ہونے والے امیدوار کی حمایت کریں گے۔
گرین نے سوشل میڈیا ایکس (پہلے ٹوئٹر) پلیٹ فارم پر ایک بیان میں استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ‘میرے پاس بہت زیادہ خودداری اور وقار ہے’۔ انہوں نے آگے کہا کہ وہ نہیں چاہتی کہ ان کے پیارے ضلع کو ان کے خلاف ایک دردناک اور نفرت بھری آواز برداشت کرنی پڑے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ قدم اس لیے بھی ضروری ہے، کیونکہ ریپبلکن شاید اگلے وسط مدتی انتخابات ہار جائیں گے۔ اگلے وسط مدتی انتخابات (جو ایوانِ نمائندگان کے لیے باقاعدہ دو سالہ انتخابات ہیں) نومبر 2026 میں ہونے ہیں۔ اس دوران، امریکہ کے صدر کی سرکاری رہائش اور دفتر ‘وائٹ ہاوس’ نے گرین کے اس اعلان پر اب تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔