Latest News

برکس فورم میں میر جنید نے دہشت گردی کی تمام شکلوں کو کیا خارج، امن اور خوشحالی کی وکالت کی

برکس فورم میں میر جنید نے دہشت گردی کی تمام شکلوں کو کیا خارج، امن اور خوشحالی کی وکالت کی

انٹرنیشنل ڈیسک: سری نگر کے ایک سیاسی رہنما میر جنید نے روس کے شہر گروزنی میں منعقدہ برکس فورم میں اپنے خطاب کے دوران عالمی اتحاد کا ایک طاقتور پیغام دیا۔ جنید کے بیان نے سرحد پار دہشت گردی، تشدد، بیرونی جارحیت اور اختلاف کی تمام اقسام کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔ اس کے بجائے اس نے امن اور خوشحالی کے وسیع تر وژن کی وکالت کی۔ برکس اجلاس میں بہت سے عالمی رہنماؤں، سفارت کاروں، سرکاری حکام اور ثقافتی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ میر جنید نے کہا میں ہندوستان کا بیٹا ہوں، میں اس کے متنوع موزیک میں ایک انمول  رتن ہوں ۔
 صدیوں سے یہ خطہ مختلف مذاہب، ذاتوں اور ثقافتوں کے پرامن بقائے باہمی کا مرکز رہا ہے۔ ہندو، مسلمان، سکھ اور بدھ مت کے ماننے والے انہوں نے نہ صرف ایک دوسرے کے تہوار منائے ہیں اور ایک دوسرے کے نقصان پر سوگ منایا ہے، یہ کشمیر کی مقدس ثقافت ہے، جہاں مساجد اور مندر اکثر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور ثقافتوں سے مالا مال ہندوستان ہے۔ مذاہب اور زبانیں، بے پناہ تنوع کا ایک خاندان اور کشمیر بلاشبہ اس کا ایک اٹوٹ اور پیارا حصہ ہے، جو ایک بھرپور تاریخ اور پرامن بقائے باہمی پر فخر کرتا ہے۔
ہندوستان اور روس دونوں کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے جنید نے وزیر اعظم نریندر مودی، صدر ولادیمیر پوتن اور چیچن لیڈر رمضان قادروف کی اپنے اپنے علاقوں میں شمولیت اور اتحاد کو فروغ دینے کی کوششوں کی تعریف کی۔بیرونی جارحیت اور سرحد پار دہشت گردی سے درپیش چیلنجوں سے خطاب کرتے ہوئے، جنید نے پڑوسی ممالک کے اقدامات پر تنقید کی جنہوں نے کشمیر کے رواداری کے فریم ورک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان اداروں کے خلاف سخت موقف اختیار کرے جو تشدد، دہشت گردی اور تنازعات پھیلاتے ہیں جو علاقائی اور عالمی استحکام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top