National News

دودھ شاکاہاری نہیں ، جبل پور میں دیوالی سے پہلے ماحول خراب کرنے کی کوشش، پوسٹر لگانے والے 3 نوجوان گرفتار

دودھ شاکاہاری نہیں ، جبل پور میں دیوالی سے پہلے ماحول خراب کرنے کی کوشش، پوسٹر لگانے والے 3 نوجوان گرفتار

جبل پور: شہر کے گوری گھاٹ علاقے میں دیر رات لگائے گئے ایک متنازع پوسٹر نے ہلچل مچا دی۔ پوسٹر پر لکھا تھا "MILK IS NOT VEGETARIAN (دودھ شاکاہاری نہیں ہے)۔ ہفتہ کی رات جبل پور پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تین نوجوانوں کو پوسٹر چسپاں کرتے ہوئے پکڑ لیا اور تقریبا 50 سے زائد پوسٹرز قبضے میں لے لیے۔
بغیر اجازت لگائے جا رہے تھے پوسٹر
 جانکاری  کے مطابق، یہ پوسٹر بھوپال کی ایک اشتہاری ایجنسی کے مزدوروں سے لگوائے جا رہے تھے۔ پولیس کو رات تقریبا ایک سے دو بجے کے درمیان اطلاع ملی، جس کے بعد سی ایس پی مہادیو نگوتیا اور تھانہ انچارج سبھاش چندر بگھیل موقع پر پہنچے۔ انہوں نے دیکھا کہ ایک چھوٹا ہاتھی گاڑی میں پوسٹر رکھے ہوئے تھے اور تین نوجوان انہیں سڑک کے کنارے چسپاں کر رہے تھے۔ جب ان سے میونسپل کارپوریشن کی اجازت مانگی گئی تو وہ کوئی دستاویز پیش نہ کر سکے، جس کے بعد پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
بھوپال کی ایجنسی سے متعلق معاملہ
پولیس تفتیش میں ایک نوجوان راجیش اہروار نے بتایا کہ وہ بھوپال کے کولار علاقے کے رہائشی ہیں اور یہ کام انہیں وِپل پانڈے نامی شخص نے دیا تھا، جو پرنس انٹرپرائزز(بھوپال)کے مالک ہیں۔ انہیں ہدایت دی گئی تھی کہ جبل پور کے گوری گھاٹ علاقے میں یہ پوسٹر لگائے جائیں۔ پولیس نے ان کے قبضے سے 50 سے زائد پوسٹرز ضبط کر لیے ہیں۔ نوجوانوں نے بتایا کہ اس سے پہلے بھی وہ فلائی اوور افتتاح کے موقع پر شہر میں پوسٹر لگانے کا کام کر چکے ہیں۔
پوسٹر کے مواد سے تنازع بڑھا
پوسٹر پر لکھا تھا  MILK IS NOT VEGETARIAN,  ( دودھ شاکاہاری نہیں ہے) ۔  ہندوستان  دنیا میں بیف کے سب سے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہے ۔ پوسٹر پر کسی نشریاتی ادارے کا نام نہیں تھا، جس سے اس کی صداقت اور مقصد پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ سی ایس پی مہادیو نگوتیا نے بتایا کہ اتوار کی شام گوری گھاٹ پر دیپ اتسوا 2025 کا انعقاد ہونا ہے، جس میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند اور عوامی نمائندے شامل ہوں گے۔ ایسے میں اس طرح کے اشتعال انگیز اور غلط فہمی پھیلانے والے پوسٹر لگانا شہر کے ماحول کو خراب کرنے کی سازش سمجھا جا رہا ہے۔ پولیس نے فوری کارروائی کر کے پورے علاقے سے پوسٹر ہٹا دیے ہیں اور اشتہاری ایجنسی کے کردار کی جانچ شروع کر دی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top