انٹرنیشنل ڈیسک: ایک شخص نے کدو کا استعمال کرکے انوکھا کارنامہ کرکے پوری دنیا کو چونکا دیا۔ امریکہ کے واشنگٹن میں دریائے کولمبیا کے کنارے گیری کرسٹینسن نے ایک بڑے کدو کو کشتی کے طور پر استعمال کرتے ہوئے 73.5 کلومیٹر کا سفر کیا۔ یہ سفر اب تک کا سب سے طویل سفر سمجھا جاتا ہے جو کدو سے بنی کشتی پر کیا گیا ہے۔ گیری نے اپنی کدو کی کشتی کا نام 'پنکی لوفسٹر' رکھا ہے جس کا سائز 14 فٹ ہے۔
https://x.com/GWR/status/1852055569869476089?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1852055569869476089%7Ctwgr%5E8917bf3fb937e01c84b51d29bebe33bd0548087b%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.punjabkesari.in%2Finternational%2Fnews%2Fman-paddling-pumpkin-boat-record-73-km-down-us-river-2056358
اس کشتی کا وزن 555 کلوگرام سے زیادہ ہے جس کی وجہ سے یہ کافی شاندار ہے۔ گیری نے 11 اکتوبر کو کدو کو کشتیوں کی شکل دینا شروع کیا۔ 46 سالہ گیری نے مجموعی طور پر 26 گھنٹے اپنی کشتی پر گزارے، اس دوران اس نے ندی میں سواری کی ۔ ان کی اس کدو کی کشتی پر ایک کیمرہ بھی لگا تھا، جس کے ذریعے اس نے اپنے سفر کو ریکارڈ کیا۔ اس سفر کے دوران کدو پر "یہ ایک اصلی کدو ہے" بھی لکھا ہوا تھا، جو کہ مہم جوئی کا ایک تفریحی حصہ تھا۔
گیری کرسٹینسن کے اس حیرت انگیز کارنامے کو گنیز بک آف ریکارڈز میں درج کر لیا گیا ہے اور اس سے انہیں ایک نئی حصولیابی ملی ہے ۔ گیری کے اس انوکھے عمل سے قبل امریکہ کے شہر نیبراسکا میں رہنے والے ڈوئن ہینسن بھی کدو کی کشتی پر سوار ہوچکے تھے۔ ڈوانے( Duane ) بھی شوقیہ طور پر بڑے کدو، لوکی اور دیگر سبزیوں کی کھیتی کرتے تھے ۔ گیری کے کارنامے نے کدو کی کاشت اور اس کے منفرد استعمال کو ایک نیا موڑ دیا ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عام چیزوں کو غیر معمولی طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔