انٹرنیشنل ڈیسک: نیپال کے ڈولکھا ضلع میں پیر کے روز ایک دردناک حادثہ پیش آیا، جب شمال مشرقی نیپال کی یالونگ ری پہاڑی چوٹی پر زبردست برفانی تودہ (Avalanche) آیا۔ اس قدرتی آفت میں اب تک 7 کوہ پیماؤں کی موت کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ 4 لوگ زخمی ہوئے ہیں اور 4 کوہ پیما ابھی لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔
ہلاک شدگان میں 3 امریکی، 1 کینیڈین، 1 اطالوی اور 2 نیپالی شہری شامل ہیں۔ حادثہ باگمتی صوبے کے رولوالنگ ویلی علاقے میں ہوا، جو نیپال اور چین کی سرحد کے قریب واقع ایک دشوار گزار پہاڑی علاقہ ہے۔
حادثے کی وجہ - 5630 میٹر اونچی چوٹی سے ٹوٹا برف کا پہاڑ
مقامی پولیس کے مطابق، پیر کی صبح تقریبا 9 بجے یالونگ ری کی 5630 میٹر اونچی چوٹی کے بیس کیمپ کے قریب اچانک برف کا ایک بڑا حصہ ٹوٹ کر نیچے گر گیا۔ اس وقت 15 افراد کی ایک کوہ پیمائی ٹیم گوری شنکر اور یالونگ ری کی سمت میں آگے بڑھ رہی تھی، لیکن برفانی تودے کی زد میں آنے سے کئی کوہ پیما دب گئے۔
ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ بنا خراب موسم اور اجازت میں تاخیر
مقامی وارڈ چیئرمین نِنگگِیلی شیرپا نے بتایا کہ صبح حادثے کی اطلاع فورا دی گئی، لیکن علاقے کے ممنوعہ زون ہونے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کو اڑان کی اجازت ملنے میں تاخیر ہوئی۔ موسم بھی خراب تھا، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو جائے حادثہ تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فی الحال، نیپال آرمی، نیپال پولیس اور آرمڈ پولیس فورس (APF) کو موقع پر تعینات کیا گیا ہے۔ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے لاپتہ کوہ پیماؤں کی تلاش جاری ہے۔
یالونگ ری خطرناک مگر مقبول ٹریکنگ مقام
یالونگ ری چوٹی نیپال-چین سرحد کے قریب واقع ہے اور اسے دنیا کے سب سے چیلنجنگ پہاڑی علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ علاقہ ایولانچ پرون زون مانا جاتا ہے، یعنی یہاں بار بار برف ٹوٹنے اور برفانی تودوں کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ یہاں ٹریکنگ کے لیے خاص پرمٹ کی ضرورت ہوتی ہے، اور اکثر غیر ملکی کوہ پیمائی ٹیمیں ہی اس علاقے میں جاتی ہیں۔ 2019 میں بھی اسی علاقے میں ایک فرانسیسی کوہ پیمائی دستہ پھنس گیا تھا۔ جبکہ 2015 کے نیپال زلزلے کے دوران اسی راستے پر کئی کوہ پیما اپنی جانیں گنوا بیٹھے تھے۔