National News

بنگلہ دیش میں خطرناک دورشروع، یونس حکومت نے دہشت پسند گروہوں کے سامنے گھٹنے ٹیکے، سکولوں سے ہٹائے موسیقی اساتذہ کے عہدے

بنگلہ دیش میں خطرناک دورشروع، یونس حکومت نے دہشت پسند گروہوں کے سامنے گھٹنے ٹیکے، سکولوں سے ہٹائے موسیقی اساتذہ کے عہدے

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں موسیقی اساتذہ کی تقرری کے حوالے سے اٹھنے والا تنازعہ ایک بڑے مسئلے کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ وزیرِاعظم محمد یونس کی عبوری حکومت نے پیر کے روز سرکاری پرائمری سکولوں میں میوزک اور فزیکل ایجوکیشن کے اساتذہ کی بھرتی منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے اس فیصلے کو قواعد میں ترمیم کا نتیجہ بتایا، لیکن یہ قدم واضح طور پر سخت گیر اسلامی گروہوں کے دباو میں لیا گیا سمجھا جا رہا ہے۔
دہشت پسند گروہوں کی مخالفت اور حکومت کایو ٹرن
جیسے ہی اگست میں ان عہدوں کے لیے ویکنسی جاری ہوئی، جماعتِ اسلامی، اسلامی تحریکِ بنگلہ دیش، خلافت مجلس اور دیگر اسلامی تنظیموں نے مخالفت شروع کر دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں صرف مذہبی اساتذہ کی تقرری کی جائے۔ ان تنظیموں نے خبردار کیا تھا کہ اگر ان کی مانگیں نہیں مانی گئیں تو وہ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوں گے۔
آپ بچوں کو کردارheen بنانا چاہتے ہیں؟
اسلامی تحریکِ بنگلہ دیش کے رہنما سید رضاول کریم نے کہاجب ہم بچپن میں مذہبی تعلیم حاصل کرتے تھے، تب ہندو اور مسلمان کے لیے الگ الگ اساتذہ ہوتے تھے۔ لیکن اب آپ موسیقی کے استاد مقرر کرنا چاہتے ہیں؟ وہ کیا سکھائیں گے؟ آپ ہمارے بچوں کو توہین آمیز، بدتمیز اور کردارheen بنانا چاہتے ہیں؟ ہم اسے کبھی برداشت نہیں کریں گے۔
وزارتِ تعلیم کا بیان
وزارتِ تعلیم کے اہلکار مسعود اختر خان نے بتایا کہ ترمیم شدہ قواعد میں اب موسیقی اور جسمانی تعلیم کے معاون اساتذہ شامل نہیں ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ قدم مذہبی دباو¿ کا نتیجہ ہے، تو انہوں نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
کیا بنگلہ دیش طالبان کی راہ پر؟
ماہرین کے مطابق یونس انتظامیہ کا یہ فیصلہ افغانستان میں موسیقی تعلیم پر طالبان کی پابندی کی یاد دلاتا ہے۔ یہ قدم بنگلہ دیش کو آہستہ آہستہ مذہبی دہشت پسندی کی اسی راہ پر لے جا رہا ہے۔ شیخ حسینہ کے اقتدار سے باہر ہونے کے بعد اسلامی تنظیموں کے حوصلے بڑھ گئے ہیں اور یونس حکومت کی پالیسیاں ان کی مانگوں کے آگے جھکنے کا اشارہ دے رہی ہیں۔ اب ان تنظیموں کی نئی مانگ ہے کہ بنگلہ دیش میں اسکان (ISKCON) پر پابندی لگائی جائے۔ ان کا الزام ہے کہ یہ تنظیم اسلام مخالف ایجنڈا چلا رہی ہے۔



Comments


Scroll to Top