نیشنل ڈیسک: 2025 میں منعقد ہونے والا مہا کمبھ میلہ ہندوستان کا سب سے بڑا اور اہم مذہبی تہوار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہت بڑا اقتصادی موقع بھی فراہم کرے گا۔ یہ میلہ ہر 12 سال میں ایک بار ہوتا ہے اور آنے والا مہاکمبھ میلہ 13 جنوری سے 26 فروری تک پریاگ راج میں منایا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 13 دسمبر کو پریاگ راج کا دورہ کیا اور شہر کی سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے 5,500 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔
سیاحت اور روزگار کے مواقع
مہا کمبھ میلہ ہندوستان کی مذہبی اور ثقافتی اہمیت کی علامت ہے اور یہ ہر بار لاکھوں زائرین اور سیاحوں کو راغب کرتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2025 میں 400-450 ملین سیاح اس میلے میں شرکت کریں گے جس سے شہر میں کاروباری سرگرمیاں تیز ہوں گی۔ کمبھ میلہ صرف ایک مذہبی موقع نہیں ہے بلکہ یہ سیاحت، روزگار اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کا ایک بڑا ذریعہ بھی ہے۔
مقامی معیشت پر اثر
کمبھ میلے کے دوران شہر میں رہائش کی سہولات کی بہت زیادہ مانگ ہے جس سے ٹریول ایجنسیوں، ہوٹل والوں اور ٹور آپریٹرز کو فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، کمبھ میلہ کے خیمہ کرایہ کی خدمات کی بھی بہت مانگ ہے جو میلے کے قریب یاتریوں کو آرام دہ رہائش فراہم کرتی ہے۔مہا کمبھ کی تنظیم ہوائی، ریل اور سڑک ٹرانسپورٹ کے لیے سفری بکنگ میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھا جاتا ہے، جس سے ان شعبوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
مستقل اور عارضی ملازمت کے مواقع
مہا کمبھ کے انعقاد سے تعمیرات، سیکورٹی، صحت کی دیکھ بھال اور ایونٹ کی منصوبہ بندی جیسے شعبوں میں روزگار کے بڑے مواقع پیدا کرتی ہے۔ ان علاقوں میں عارضی اور مستقل دونوں طرح کی ملازمتیں دستیاب ہیں جس سے بے روزگاری کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ مزید برآں، چھوٹے کاروباروں اور کاریگروں کو بھی اپنا سامان فروخت کرنے کا موقع ملتا ہے، جس سے مقامی کمیونٹیز کو معاشی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

مقامی کاروباریوں کو ملتا ہے فائدہ
کمبھ میلہ مقامی کاروبار کے لیے بھی ایک بہترین موقع ہے۔تیرتھ یاتریوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے مقامی دکاندار، کھانے پینے کے کاروبار اورسمرتی نشان بیچنے والے خوب فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اس میلے کے دوران زائرین خوراک، کپڑے، مذہبی اشیا اور دیگر سامان خریدتے ہیں جس سے مقامی معیشت کو تحریک ملتی ہے۔ اس کے علاوہ اس تقریب سے مقامی فنون، دستکاری اور دیسی کھانوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔
اجارتی اور مالیاتی اثرات
مہا کمبھ میلہ نہ صرف مذہبی اور ثقافتی لحاظ سے اہم ہے بلکہ ایک بہت بڑا تجارتی اور مالیاتی موقع بھی ہے۔ کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (CII) کے مطابق، 2019 کے کمبھ میلے نے 1.2 لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی۔ اسی طرح 2013 کے مہاکمبھ سے 12,000 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی۔ مزید برآں، CII کا اندازہ ہے کہ مہا کمبھ میلے کی اقتصادی سرگرمیوں نے 2019 میں چھ لاکھ سے زیادہ لوگوں کے لیے روزگار پیدا کیا۔

ذرائع کے مطابق 45 دنوں تک جاری رہنے والے مہا کمبھ میلے کے دوران تاجروں کو کھپت کے بے پناہ مواقع ملتے ہیں۔ ہندوستانی صنعت برانڈنگ اور مارکیٹنگ پر کم از کم 3,000 کروڑ روپے خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے میلے کے تجارتی فوائد میں مزید اضافہ ہوگا۔بتادیں کہ مہاکمب میلہ 2025 نہ صرف مذہبی اور ثقافتی اہمیت کا حامل ہے بلکہ یہ مقامی اور قومی معیشت کے لیے بھی ایک بڑا موقع ثابت ہونے والا ہے۔ اس میلے کے دوران پیدا ہونے والی تجارتی سرگرمیاں اور روزگار کے مواقع ہندوستان کی معیشت کو ایک نئی سمت دے سکتے ہیں۔