لکھنؤ :اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں بین الاقوامی ہندو مہاسبھا کے صدر رنجیت بچن کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے۔ رنجیت بچن صبح کی سیر(مارننگ واک) کے لئے نکلے تھے۔ اسی دوران موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے ان کے سر میں گولی مار دی، جس سے ان کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہ معاملہ صبح قریب ساڑھے 6 بجے کا ہے۔ رنجیت بچن اپنے ایک دوست آشیش شریواستو کے ساتھ جب وہ گلوب پارک سے نکل رہے تھے تبھی موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے ان کے سر میں گولی مار دی۔ اس واردات میں ان کے دوست آشیش بھی زخمی ہو گئے ہیں، جن کا علاج ٹراما سینٹر میں چل رہا ہے۔ قتل کی وجہ کا پتہ نہیں چل پایا ہے۔ واقعہ کی اطلاع پر پولیس کے اعلیٰ افسران نے جائے واردات پر پہنچ کر واقعہ کا جائزہ لیا۔ وہیں پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے ۔ اس موقع پر پولیس کمشنر سمیت اعلیٰ عہدیدار موجود ہیں۔ پولیس تحقیقات میں مصروف ہے۔
بتادیں کہ رنجیت بچن حضرت گنج کی او سی آر عمارت میں رہتے تھے۔ رنجیت بچن اصل طور سے گورکھپور کے رہنے والے تھے۔ وہ سماج وادی پارٹی کے ثقافتی پروگرام بھی کرتے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال ہندووادی لیڈر کملیش تیواری کوبھی ان کے ہی گھر میں گھس کر قتل کر دیا گیاتھا تھی۔ رنجیت بچن کے قتل کے بارے میںکئی سوال کھڑے ہو رہے ہے۔ ان واردات سے معلوم ہوتا ہے کہ مجرموں کے حوصلے اترپردیش میں کتنے بلند ہیں۔