Latest News

جانئے کیسے رچی گئی تھی پلوامہ حملے کی سازش، اب تک کا سب سے بڑا  انکشاف

جانئے کیسے رچی گئی تھی پلوامہ حملے کی سازش، اب تک کا سب سے بڑا  انکشاف

 نیشنل ڈیسک :جموں۔کشمیر کے پلوامہ میں 14 فروری 2019 کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کو ابھی بھی ملک نہیں بھلا سکا ہے۔ آج بھی لوگوں کے ذہن میں وہ منظر تازہ ہے جب دہشت گردوں نے دھماکہ سے بھری گاڑی کو سی آر پی ایف کے جوانوں کے ٹرک سے ٹکرا دیا تھا۔ جس میں 40 سی آر پی ایف (CRPF) کے جوان شہید ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے ایک سال بعد اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ آخر دہشت گردوں کے پاس اتنی تعداد میں دھماکہ خیز مواد کہاں سے آیا تھا۔ اس حملے میں استعمال بارود کی جانچ کررہے افسران نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردوں نے اس سازش کو پوری پلاننگ کے ساتھ انجام دیا تھا۔ہندوستان ٹائمس میں  چھپی خبر کے مطابق افسران نے اس پورے واقعے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے بم بنانے کے  لئے استعمال  کئے جانے والے سامان کی چھٹ پٹ چوری کو انجام دیا تھا۔ بڑا حملہ کرنے کے  لئے  دہشت گردوں نے پتھر کی خزانوں سے تقریبا پانچ سو جلیٹن چھڑے چوری کی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے امونیم نائٹریٹ اور امونیم پاوڈر کو آس پاس کی دکانوں سے چھوٹی چھوٹی تعداد میں خریدا جس سے کسی کو ان پرشک نہیں نہ ہو۔

اس کے ساتھ ہی ہے آرڈی ایکس کو کئی مرتبہ میں چھوٹی چھوٹی تعداد میں پاکستان سے منگایا تھا۔پلوامہ حملے کے لئے دھماکہ خیز اشیا کیسے حاصل کی گئی اس کی جانکاری دیتے ہوئے انکاونٹر انٹیلی جینس افسر نے بتایا کہ کمانڈر مدثر احمد خان 11( مارچ 2019 کو پنگلش میں ایک انکاونٹر میں مارا گیا) اوراسماعیل بھائی عرف لمبو( اس وقت کشمیر میں چیف جے ایم کمانڈر) سمیر احمد ڈار (وادی میں جیش محمد کا دوسراکمانڈر)اور شاکر بشیر ماگرے (28 فروری 2020 کو کو قومی جانچ ایجنسی  کے ذریعے گرفتار)نے  کھدانوں سے اور کھیو (پلوامہ)، خنم (سرینگر)، ترال اونتی پورہ اور لیفٹ پورہ علاقوں میں چٹانوں کو توڑنے والی کمپنی میں استعمال ہونے والی جیلیٹن کی چھڑوں کو دھیرے دھیرے چوری کیا۔بتا دیں کہ جیلٹین چھیڑا جس میں نائٹروگلسرین ہوتا ہے۔ اسے خفیہ ایجنسیوں سے بچانے کے لئے 5 کلو اور 10 کلوگرام کی مقدار میں جمع کیا گیا تھا۔ عہدیدار نے بتایا کہ امونیم نائٹریٹ(تقریبا 70 ،70 کلوگرام)اور امونیم پائوڈر مقامی مارکیٹ سے خریدا گیا تھا، جبکہ 35 کلو آر ڈی ایکس پاکستان سے لایا گیا تھا۔معاملے کی جانچ کررہے تحقیقات فورینسک ماہرین نے پہلے ہی تصدیق کردی تھی کہ خودکش حملے میں امونیم نائٹریٹ ، نائٹروگلسرین اور آر ڈی ایکس استعمال ہوئے تھے۔ وزارت داخلہ(ایم ایچ اے) کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ این آئی اے نے حملے کے فورا بعد ہی تمام شواہد اکٹھے کرلئے تھے۔ دھماکہ خیز مواد کو کس طرح جمع کیا گیا اور اس کی ڈلیوری کے پیچھے کون تھے اس کا پتہ لگایاتھا۔ انہوں نے کہا کہ آر ڈی ایکس کو پاکستان سے بہت ہی کم مقدار میں ہندوستان بھیجا گیا تھا۔بتایا جاتا ہے کہ جیش محمد کے دہشت گرد چھپ چھپ کر ہندوستان میں داخل ہوئے تھے۔
 



Comments


Scroll to Top