Latest News

مدھیہ پردیش میں سیاسی گھمسان:جیوترا دتیہ سندھیا نے دیا استعفیٰ یا  کانگرس نے انہیں معطل کیا ، جانئے کیا ہے معاملہ

مدھیہ پردیش میں سیاسی گھمسان:جیوترا دتیہ سندھیا نے دیا استعفیٰ یا  کانگرس نے انہیں معطل کیا ، جانئے کیا ہے معاملہ

مدھیہ پردیش :مدھیہ پردیش میں سیاسی گھمسان کے درمیان کانگرس کے ناراض لیڈر جیوتیرادتیہ سندھیا نے منگل کے روز وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کرنے کے بعد کانگریس سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔ سندھیا نے صبح پہلے وزیر داخلہ امت شاہ کے گھر جاکر ان سے ملاقات کی اور پھرامت شاہ اورسندھیا دونوں مل کر وزیراعظم نریندرمودی کی رہائش گاہ پہنچے۔ تقریبا ًایک گھنٹے تک جاری رہی ملاقات کے بعد جیوتیرادتیہ سندھیا اور امت شاہ ایک ساتھ آئے۔ اس کے کچھ دیر بعدادتیہ سندھیا نے ٹویٹر پر کانگرس صدر سونیا گاندھی کو ارسال کردہ اپنے استعفے کو پوسٹ کر دیا۔
 استعفے پر پیر کی تاریخ درج ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے امت شاہ او ر وزیر اعظم مودی سے ملنے سے پہلے ہی کانگرس سے استعفیٰ دے دیا تھا۔وہیں کانگرس نے جیوترادتیہ سندھیا کے خلاف پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں پارٹی سے معطل کرنے کی بات کہی ہے۔ کانگرس نے کہا کہ جیوتر ادتیہ سندھیا کی پارٹی مخالف سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے انہیں پارٹی سے  معطل کردیاگیاہے۔ادھرسینئر کانگرس لیڈر جیوترادتیہ سندھا کے بعد ان کے حامی ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں نے  استعفیٰ دیا۔
وہیں دوسری جانب جیوتر ادتیہ سندھیا نے مسز گاندھی کو بھیجے گئے خط میں لکھا میں گزشتہ 18 برسوں سے پارٹی کاابتدائی رکن تھا اور اب وقت آ گیا ہے کہ میں پارٹی سے الگ اپنی راہ لوں، میں پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے اور انڈین نیشنل کانگرس سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا مقصد اور ہدف ملک اور اپنی ریاست کے لوگوں کی خدمت کرنا ہے۔ انہیں محسوس ہو رہا ہے کہ وہ کانگرس کے اندر یہ کام آگے نہیں بڑھا پائیں گے۔استعفیٰ میں ماضی میں لوک سبھا انتخابات میں گنا شوپری سیٹ پر ان کی شکست کا درد بھی چھلک گیا جس کے لئے وہ کانگرس کی ریاستی قیادت کی سازش کو ذمہ دار مانتے ہیں اور یہ بھی اشارہ دیا تھا کہ اس سے مجروح ہو کر وہ گزشتہ برس سے ہی کانگرس سے باہر جانے کی سوچ رہے تھے۔
مدھیہ پردیش میں کانگریس کی سیاست میں احترام نہیں ملنے کی وجہ ناراض سندھیا کے 20 سے زائد حامی ممبر اسمبلی بنگلور میں ہیں۔ گزشتہ تین چار دنوں سے کانگرس کے ممبران اسمبلی کی بغاوت کے بعد وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے دہلی میں کانگرس اعلیٰ کمان سے ملاقات کی تھی۔ لیکن وہ سندھیا کو منانے میں ناکام رہے۔
 مانا جا رہا ہے کہ مدھیہ پردیش میں تقریباً 4 سے 6 وزیر اور 15 سے زیادہ ممبران اسمبلی سندھیا کی حمایت میں استعفیٰ  دے سکتے ہیں۔ ان کے جیسے بڑے اور ذاتی طو ر پر عوام میں مقبول لیڈر کانگرس اور بی جے پی کسی بھی پارٹی میں نہیں ہے۔ ان کے کانگرس چھوڑنے سے مستقبل میں مدھیہ پردیش کی سیاسی سطح پر کانگرس کے وجود کے لئے سنگین بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top