نیشنل ڈیسک: جولائی 2025 کو لے کر ایشیا کے کئی حصوں میں تشویش اور خدشات کا ماحول ہے، اس کی وجہ دو مشہور پیش گوئیاں ہیں، ایک جاپانی مانگا آرٹسٹ ریو تاتسوکی کی اور دوسری بلغاریہ کے مشہور بابا وینگا کی۔
ریو تاٹسوکی کی پیشین گوئی نے مچا یا ہڑکمپ
1999 میں آنے والی کتاب 'دی فیوچر آئی سو' کے مصنف ریو تاٹسوکی ان دنوں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر موضوع بحث بنی ہوئی ہیں۔ اس نے اپنے خوابوں کی بنیاد پر پیشین گوئیاں کی تھیں۔ جو چیز سب سے زیادہ توجہ مبذول کر رہی ہے وہ 5 جولائی 2025 کو جنوبی جاپان میں ایک بڑی قدرتی آفت کی اس کی پیشین گوئی ہے۔ ریو کا دعویٰ ہے کہ اس دن سمندر ابل اٹھے گا اور ایک خوفناک آفت آئے گی۔ حالیہ دنوں میں میانمار اور جاپان کے نانکائی گرت کے علاقے میں آنے والے زلزلے کی وجہ سے اس پیش گوئی کے بارے میں لوگوں کی تشویش میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
حکومت اور سائنسدانوں نے خبردار کر دیا۔
جاپانی حکومت نے ریو کی مانگا کامکس پر اعتراض کیا ہے۔ سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ ایسی غیر تصدیق شدہ اور خیالی معلومات لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا رہی ہیں جس سے سیاحت اور امن عامہ متاثر ہو رہا ہے۔
ٹوکیو یونیورسٹی کے پروفیسر سیکیا اویا کا کہنا تھا کہ سائنس کے موجودہ آلات سے قدرتی آفات کی کسی حد تک پیش گوئی کی جا سکتی ہے لیکن اس طرح کی درست پیشین گوئیاں کرنا ناممکن ہے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ماہر کیمیرو میگورو نے بھی ریو کی پیشین گوئی کو غلط اور مکمل طور پر خیالی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں ان چیزوں کو صرف تخیل کے طور پر لینا چاہیے اور انہیں سچ سمجھ کر خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔'
سال 2025 کے بارے میں بابا وینگا کی پیشین گوئی
دوسری جانب بلغاریہ کے پیشین گوئی کرنے والے بابا وینگا کی سال 2025 سے متعلق پیشین گوئیاں بھی خبروں میں ہیں۔ بابا وینگا نے کہا تھا کہ سقوطِ شام کے بعد مشرقی اور مغربی ممالک کے درمیان عالمی جنگ کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
ان کی دیگر پیشین گوئیوں میں یہ بھی شامل ہیں:
- عالمی معاشی بحران مزید گہرا ہو سکتا ہے۔
- سائنس ٹیلی پیتھی میں کامیابی حاصل کرے گی (دور سے خیالات کو پڑھنے کی تکنیک)
- انسان بیرونی خلائی مخلوق کے ساتھ رابطے میں آسکتے ہیں۔
ان باتوں نے ایک بار پھر اسرائیل اور ایران جیسے ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔
ہوائی سفر اور سیاحت پر اثر
ایسی پیشین گوئیوں نے ہوائی سفر اور سیاحت کو بھی متاثر کیا ہے۔ ہانگ کانگ اور ٹوکوشیما کے محکمہ سیاحت نے ان دعوو¿ں کو غیر سائنسی اور افواہیں قرار دیا ہے۔ کئی دورے منسوخ کر دیے گئے ہیں اور لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔
حکومت کی اپیل: صرف سائنسی حقائق پر بھروسہ کریں۔
جاپانی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر یقین نہ کریں اور صرف سائنس پر مبنی حقائق پر یقین کریں۔ انہوں نے کہا کہ غیر تصدیق شدہ معلومات سے گریز کرنا ضروری ہے، تاکہ معاشرے میں امن و امان برقرار رہے۔