اندور:بی جے پی کے قومی ایگزیکٹو چیئرمین جے پی نڈا نے اندور میں کہا کہ سی اے اے کی مخالفت میں سڑکوں پر آنے والے لوگ ایک خاص طرح کی پوشاکوں میں آئے۔وہیں انہوں نے الزام لگایا کہ ان سب کو کانگرس نے بھرپور حمایت دی اور کانگرس نے ووٹ بنک کی سیاست کی۔ اس لئے آج بھی وہ ملک سے زیادہ ووٹ بنک کے لئے معاشرے کے خاص طبقے کے لوگوں کو اکسا کر ہنگامہ کروا رہے ہیں۔انہوں نے راہل گاندھی کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہا کہ راہل گاندھی سی اے اے پر 10 لائن بول کر دکھائیں ، ہم دیکھتے ہیں کہ اس کو کتنا جانتے ہیں ، ان کو اس کے بارے میں کتنی جانکا ری ہے ۔
جے پی نڈڈا نے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو نے کہا تھا پاکستان میں جن اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے، انہیں بھارت میں شہریت ملے گی۔اسے منموہن سنگھ نے دوہرایا تھا۔ 1947 میں دنیا کا سب سے واقعہ ہوا تھا،اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا اور اس کے بعد کبھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت میں اقلیتوں کی حفاظت کی،ہم نے بھارت کو سیکولر ملک بنا دیا۔پاکستان اور بنگلہ دیش کو اسلامی ملک بنایا،بھارت میں مسلم 11 فیصد سے بڑھ کر 14 فیصد ہوئے،پاکستان میں 28 فیصد سے گھٹ کر ہندو 3 فیصد بچے۔بنگلہ دیش میں ہندو22 فیصد سے گھٹ کر 7 فیصد بچے۔ اسی لئے بھارت نے ہندو، سکھ، جین، عیسائی، بدھ مت کو شہریت دینا ضروری سمجھا۔
بی جے پی کے قومی ایگزیکٹو چیئرمین جے پی نڈڈا نے کہا کہ میں کانگرس کے لیڈر راہل گاندھی سے تین سوال پوچھنا چاہتا ہوں۔پہلا ، کیا انہوں نے بھارت کی تقسیم کی تاریخ پڑھی ہے ۔میں یہ اس لئے پوچھ رہا ہوں کیونکہ ان کے بیانات سے یہ لگتا نہیں ہے کہ ان کے دل میں بھارت کی تقسیم کا کوئی درد ہے۔دوسرا سوال یہ کہ کیا وہ اپنی سیاسی زندگی میں کبھی ایسے کیمپ میں گئے ہیں جہاں پاکستان، بنگلہ دیش سے آئے پناہ گزین رہ رہے ہیںاور تیسرا سوال یہ کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ملک میں پرتشدد مظاہرے ہو رہے ہیں ،سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، اسے روکنے کے لئے آپ نے ایک بھی بیان کیوں نہیں دیا۔انہو نے راہل گاندھی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ 'میں راہل گاندھی سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ وہ سی اے اے کی 10 لائن بول کر دکھائیں، اس کی 10 لائن بتادیںاور دو لائن میں یہ بتا دیں کہ اس سے کیا نقصان ہے۔