نئی دہلی: جے این یو تشدد سے منسلک سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ رکھنے کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو سماعت کرتے ہوئے وہاٹس اپپ، فیس بک اور گوگل کو نوٹس جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے پولیس، دہلی حکومت اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے منگل تک جواب مانگا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے جے این یو کے تین پروفیسروں کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ نوٹس جاری کیا ہے۔تینوں پروفیسروں نے دائر درخواست میں 5 جنوری کے تشدد سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج، وہاٹس ایپ چیٹ اور دیگر ثبوتوں کو محفوظ رکھنے کی مانگ کی ہے۔
بتا دیں کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کیمپس میں ہوئے تشدد کی تحقیقات کر رہی ایس آئی ٹی آج یعنی پیر کو نو افراد سے پوچھ گچھ کرے گی۔اس کے لئے پولیس پہلے ہی تحقیقات کے لئے نوٹس جاری کر چکی ہے۔دراصل، ان نو طالب علموں میں جے این یو طلباء یونین کی صدر آئشی گھوش کا بھی نام شامل ہے۔ تمام طالب علموں سے جے این یو کیمپس میں ہی پوچھ گچھ کی جائے گی۔