National News

اپنے ہی ملک میں بے عزت ہو رہے وزیراعظم عمران خان، جماعت اسلامی کے سربراہ نے کہا-  بین الاقوامی بھکاری ہیں عمران خان

اپنے ہی ملک میں بے عزت ہو رہے وزیراعظم عمران خان، جماعت اسلامی کے سربراہ نے کہا-  بین الاقوامی بھکاری ہیں عمران خان

پشاور: پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی ان کے اپنے ہی ملک میں شدید بے عزتی ہو رہی ہے، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے انہیں بین الاقوامی بھکاری قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کے تمام معاشی مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی  الوداعی کر دی جائے ۔ عمران خان کو لاہور میں اپنا نقطہ نظر رکھتے ہوئے، حق نے ملک میں دوبارہ انتخابات کی بات کی اور ملک میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر انہیں سخت  پھٹکار لگائی۔ حق نے کہا کہ عمران خان اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔جیو نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ اس ملک کی سیاست میں پلس مائنس کی کوئی جگہ نہیں۔
صرف عمران خان کی رخصتی ہی واحد حل ہے۔انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ساتھ پاکستان کے متنازعہ معاہدے پر انہوں نے عمران خان  کے لئے کہا کہ اب وہ بین الاقوامی بھکاری بن گئے ہیں۔ ان کی برسراقتدار حکومت بھی ملک کو سنبھالنے کے قابل نہیں ہے۔ غور طلب ہے کہ سراج الحق کی جانب سے عمران خان کا توہین آمیز بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کی معاشی حالت اچھی نہیں ہے۔ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو صدی کا بحران قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ حکومت کی آئی ایم ایف سے ڈیل کے ملک پر تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، معلوم ہو کہ چند روز قبل عمران حکومت نے آئی ایف کی شرائط کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستان سے دوبارہ قرضہ لینے کے لیے دو بل منظور کیے تھے۔ پہلا بل 360 بلین ڈالر مالیاتی اقدامات سے متعلق ہے جو بہت سے شعبوں میں سیلز ٹیکس میں اضافہ کرے گا۔ دوسرے بل میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو مکمل طور پر حکومت کے کنٹرول سے آزاد کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بینک کو مانیٹری پالیسی طے کرنے کا حق بھی مل گیا ہے۔ اب حکومت پاکستان انہیں اس حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دے سکے گی۔
اب اپوزیشن اس فیصلے پر عمران حکومت پر الزام لگا رہی ہے کہ عمران حکومت کے فیصلوں سے عام لوگوں پر بوجھ بڑھے گا اور انکم ٹیکس میں چھوٹ سے امیر لوگوں کو ریلیف ملے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ آئی ایف ایف نے 6 ارب ڈالر دینے کے لیے 5 شرائط رکھی تھیں۔ قرض کی پہلی قسط دینے کے بعد آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ جب تک وہ اس شرط پر راضی نہیں ہوں گے انہیں ایک ارب کی اگلی قسط نہیں دی جائے گی۔
 



Comments


Scroll to Top