Latest News

ایک - دو نہیں 91 ڈرونز سے ہوا حملہ ! آخر کہاں رہتے ہیں روسی صدر پوتن ، کیسی ہے وہاں کی سکیورٹی؟

ایک - دو نہیں 91 ڈرونز سے ہوا حملہ ! آخر کہاں رہتے ہیں روسی صدر پوتن ، کیسی ہے وہاں کی سکیورٹی؟

انٹرنیشنل ڈیسک: نئے سال سے ٹھیک 48 گھنٹے پہلے روس کے صدر ولادیمیر پوتن پر جان لیوا حملے کی کوشش کیے جانے کا دعوی سامنے آیا ہے۔ روس نے اس حملے کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ بتایا ہے جبکہ یوکرین نے ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ اس مبینہ حملے سے عالمی سطح پر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اسی دوران امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی روسی صدر پوتن سے فون پر گفتگو کی ہے۔
اس پورے واقعے کے بعد لوگوں کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو رہا ہے کہ آخر روسی صدر پوتن کہاں رہتے ہیں اور ان کی رہائش گاہ کی سکیورٹی کتنی مضبوط ہے۔
صدر پوتن کہاں رہتے ہیں
روسی صدر کی سرکاری رہائش گاہ گرینڈ کریملن پیلس ہے۔ یہ محل ماسکو میں واقع ہے اور اسے روسی اقتدار کی سب سے بڑی علامت سمجھا جاتا ہے۔ جس طرح امریکہ کے صدر وائٹ ہاؤس میں رہتے ہیں اسی طرح روسی صدر کا مرکز کریملن پیلس ہے۔ یہ علاقہ ہر وقت ہائی الرٹ پر رہتا ہے اور اسے دنیا کے سب سے محفوظ مقامات میں شمار کیا جاتا ہے۔
ہمیشہ فوجی چھاؤنی جیسا ماحول
گرینڈ کریملن پیلس اور اس کے اردگرد کا پورا علاقہ نو-  فلائنگ زون قرار دیا گیا ہے۔ یہاں بغیر اجازت کسی بھی قسم کی پرواز کی اجازت نہیں ہوتی۔ اس کے باوجود اگر ڈرون حملے کا دعوی کیا جا رہا ہے تو یہ سکیورٹی نظام کو چیلنج کرنے والی ایک بڑی سازش کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کریملن کو اکثر روس کا پاور ہاؤس کہا جاتا ہے۔ یہ صرف صدر کی رہائش گاہ نہیں بلکہ سیاسی، فوجی اور انتظامی فیصلوں کا مرکز بھی ہے۔
کریملن ایک تاریخی قلعہ
کریملن دراصل ایک قدیم قلعہ ہے جسے پرانے زمانے میں روسی حکمرانوں نے اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے تعمیر کروایا تھا۔ اسے جاگیردارانہ دور کی حفاظتی سوچ کی شاندار مثال سمجھا جاتا ہے۔
کریملن کی سکیورٹی کیسی ہے
گرینڈ کریملن پیلس ماسکو کی بوروویتسکی پہاڑی پر واقع ہے۔ پوتن اسی احاطے میں رہتے ہیں۔ اس کی سکیورٹی اتنی مضبوط ہے کہ اسے توڑنا تقریبا ناممکن سمجھا جاتا ہے۔ محل کی حفاظت کے لیے اکیس بلند ٹاور نصب ہیں۔ یہ محل باہر سے دو منزلہ نظر آتا ہے لیکن دیکھنے میں تین منزلہ لگتا ہے۔ محل کا مجموعی رقبہ تقریبا 25  ہزار مربع میٹر ہے۔ اس کی چوڑائی تقریبا 124 میٹر اور اونچائی 47میٹر ہے۔ پورا احاطہ تقریبا ڈیڑھ میل لمبی ( 1.5 ) اور 21 فٹ موٹی بلند دیواروں سے گھرا ہوا ہے۔
ہنگامی حالات کے لیے سرنگیں
گرینڈ کریملن پیلس کے کئی ٹاوروں کے نیچے خفیہ سرنگیں بنی ہوئی ہیں۔ ان سرنگوں کا استعمال ہنگامی صورتحال میں محفوظ طور پر باہر نکلنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ ان سرنگوں کے ذریعے صدر کو انتہائی کم وقت میں محفوظ مقام تک پہنچایا جا سکتا ہے۔
تشویش کیوں بڑھی ہے
اتنی سخت سکیورٹی اور نو فلائنگ زون کے باوجود اگر پوتن کی رہائش گاہ کو نشانہ بنائے جانے کا دعوی درست ثابت ہوتا ہے تو یہ صرف روس ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مبینہ ڈرون حملے نے روس یوکرین جنگ کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top