انٹرنیشنل ڈیسک: ہندوستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر ان دنوں امریکہ کے چار روزہ دورے پر ہیں۔ ان کے دورے کی خاص بات واشنگٹن، ڈی سی میں منعقدہ کواڈ(ہندوستان ، امریکہ، جاپان، آسٹریلیا) کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں انہوں نے پاکستان کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ "متاثرین اور مجرموں کے ساتھ کبھی یکساں سلوک نہیں کیا جانا چاہئے اور یہ کہ "ہندوستان کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے'۔
کواڈ میں نئے پہل اور اسٹریٹجک تعاون
1. کواڈ کریٹیکل منرلز انیشی ایٹو
- کواڈ وزرا نے 'اہم معدنیات کی سپلائی چین' کو محفوظ اور متنوع بنانے کے لیے یہ نئی پہل شروع کی ہے ، جس کا مقصد چین کی اجارہ داری کی پوزیشن کو چیلنج کرنا ہے۔
2. میری ٹائم سکیورٹی اور پورٹ پارٹنرشپس
- بحری قانون کے نفاذ کے لیے تربیت، قانونی مکالمے اور کوسٹ گارڈ کے تعاون کو فروغ دینا۔
- اکتوبر 2025 میں ہونے والے ایونٹ کے ساتھ ممبئی میں 'کواڈ پورٹس آف دی فیوچر' شراکت داری شروع کرنے کی تجویز۔
3. لاجسٹک نیٹ ورک اور زیر سمندر کیبل
- اس سال کواڈ انڈو پیسیفک لاجسٹک نیٹ ورک فیلڈ ٹریننگ کا ہندوستان میں اہتمام کیا جائے گا۔
- سمندری انٹرنیٹ/بہترمواصلات کی سہولت کے لیے زیر سمندر کیبل کنیکٹیویٹی کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
مشرق وسطی پر ہندوستان کا موقف
- جے شنکر نے مشرق وسطی میں اسرائیل اور ایران کے بڑھتے ہوئے تناؤ پر امریکہ کے ساتھ تفصیل سے بات چیت کی اور کہا کہ ہندوستان خطے میں استحکام چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تنازعات بین الاقوامی امن اور سلامتی کو متاثر کرتے ہیں۔
- مارکو روبیو کے ساتھ اپنی دو طرفہ بات چیت میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ویزا، دفاع، تجارت، سرمایہ کاری اور روزگار جیسے موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
جے شنکر کے بیان کا عالمی اثر
- دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کا پرزور مطالبہ، جہاں مجرموں اور متاثرین کے ساتھ ایک ہی جیساسلوک نہیں کیا جا سکتا - ہندوستان کو اپنے لوگوں کے دفاع کا پورا حق حاصل ہے..."
- مشترکہ بیان کے ذریعے، کواڈ نے ظاہر کیا کہ علاقائی سلامتی میں ہندوستان کے خدشات کو سمجھا اور سانجھا کیا جارہا ہے ۔
- دفاعی تعاون، لاجسٹکس، میری ٹائم سیکورٹی جیسے موجودہ شعبوں کے علاوہ معدنی سپلائی چین اور آئی ٹی اور انٹرنیٹ کے بنیادی ڈھانچے جیسے شعبوں میں بھی شراکت داری مزید گہری ہوئی۔