انٹرنیشنل ڈیسک: اطالوی حکومت اب عصمت دری ( ریپ ) کرنے والوں اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں کے خلاف سخت قانون لانے جا رہی ہے۔ اس قانون کے تحت ایسے مجرموں کو 'کیمیکل کاسٹریشن' کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ دوا پر مبنی علاج ہے۔ اس میں ایسی دوائیں دی جاتی ہیں جو مجرم کی "شہوت" یعنی جنسی خواہش کو بہت حد تک کم کرتی ہیں۔ یہ علاج مکمل طور پر رضاکارانہ ہوگا، یعنی یہ آپ کی اپنی مرضی سے لیا جائے گا۔ اسے واپس بھی لیا جاسکتا ہے، یعنی یہ مستقل نہیں ہوگا۔ اگر مجرم اس سلوک کو قبول کرتا ہے تو اسے اس کی قید کی سزا میں کچھ راحت مل سکتی ہے۔ اٹلی میں حالیہ دنوں میں کئی بڑے جنسی جرائم ہوئے ہیں۔ خاص طور پر بچوں کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ان واقعات کے بعد لوگوں میں کافی غصہ پایا جارہا ہے۔
https://www.instagram.com/p/DLthvRap-aw/?utm_source=ig_embed&ig_rid=e7762662-8c9b-4348-8b20-4eb33d60cc56
وزیر اعظم جارجیا میلونی کی حکومت اور لیگ پارٹی اس تجویز کی حمایت کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے جرائم کو دوبارہ ہونے سے روکا جا سکے گا۔ کچھ اپوزیشن رہنما اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس قانون کی مخالفت کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ کچھ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ تمام جنسی جرائم صرف جنسی خواہش کی وجہ سے نہیں ہوتے بلکہ غصے اور قابو کے احساس کی وجہ سے بھی ہوتے ہیں۔ حکومت نے اس پر کام شروع کر دیا ہے۔ ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو اس قانون کا مسودہ تیار کرے گی۔ پھر اسے پارلیمنٹ میں بحث کے بعد پاس کیا جائے گا۔ یہ خبر صرف جانکاری دینے کے لیے ہے۔ اس میں استعمال ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز پر ہمارا کوئی حق نہیں ہے۔